افغانستان کے مغربی صوبہ ہرات میں تعمیراتی منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں کے ایک کیمپ پر ہفتہ کو شدت پسندوں کے حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ ملک کے جنوبی حصے میں سڑک میں نصب بم پھٹنے سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد مارے گئے۔
اطلاعات کے مطابق ہرات کے ضلع کارُخ میں کیے گئے حملے میں شدت پسندوں نے راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
حکام نے بتایا کہ نشانہ بنائے گئے کیمپ میں مقیم مزدور افغان حکومت کی نگرانی میں جرمنی کی مالی معاونت سے تعمیر کی جانے والی 52 کلومیٹر طویل سڑک پر کام کر رہے تھے، جو ضلع کارخ کو صوبہ باغدیس کے دارالخلافہ قلعہ نو سے ملائے گی۔
افغانستان میں اس نوعیت کے تعمیراتی منصوبوں پر اکثر و بیشتر حملے ہوتے رہتے ہیں۔
مزید برآں جنوبی صوبہ ہلمند کے ضلع مارجہ میں ایک گاڑی سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی، جس سے تین بچوں اور ایک خاتون سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
ہلمند کے ہی ضلع سنگین میں جمعہ کو دیر گئے سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے تین خواتین ہلاک ہو گئیں تھیں۔
اطلاعات کے مطابق ہرات کے ضلع کارُخ میں کیے گئے حملے میں شدت پسندوں نے راکٹوں اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
حکام نے بتایا کہ نشانہ بنائے گئے کیمپ میں مقیم مزدور افغان حکومت کی نگرانی میں جرمنی کی مالی معاونت سے تعمیر کی جانے والی 52 کلومیٹر طویل سڑک پر کام کر رہے تھے، جو ضلع کارخ کو صوبہ باغدیس کے دارالخلافہ قلعہ نو سے ملائے گی۔
افغانستان میں اس نوعیت کے تعمیراتی منصوبوں پر اکثر و بیشتر حملے ہوتے رہتے ہیں۔
مزید برآں جنوبی صوبہ ہلمند کے ضلع مارجہ میں ایک گاڑی سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی، جس سے تین بچوں اور ایک خاتون سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
ہلمند کے ہی ضلع سنگین میں جمعہ کو دیر گئے سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے تین خواتین ہلاک ہو گئیں تھیں۔