افغان پولیس نے کہا ہے کہ اس نے پچھلے مہینے ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں جعل سازی کے الزامات پر ایک اعلی انتخابی عہدے دار کو گرفتار کیا ہے۔
حکام کا کہناہے کہ پولیس نے صوبے خوست کے صوبائی الیکشن سربراہ صاحب زادہ حسن کو پیر کے روز گرفتار کیا۔انڈی پنڈنٹ الیکشن کمشن کے عہدے داروں کا کہناہے کہ پراسیکیوٹر حسن سے تفتیش کررہے ہیں۔
جب کہ نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ صاحب زادہ حسن نے موبائل فون پر کال کرکے اپنی گرفتاری کی تردید کی ۔ اخبار کا کہنا ہے کہ حسن نے اس کی بجائے یہ کہا کہ وہ خوست میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر پولیس کے ایک مہمان خانے میں ٹہرے ہوئے ہیں۔
منگل کے روز کی ایک اور خبر کے مطابق انتخابی عہدے داروں نے کہا کہ الیکشن کے جزوی نتائج کے اعلان میں، جو کہ17 اکتوبر کو ہونا تھا، مزید تاخیر ہوسکتی ہے، کیونکہ جعلی ووٹ ڈالنے اور دوسربے ضابطگیوں کی ہزاروں شکایات کی تحقیقات کے لیے زیادہ وقت درکار ہے۔ اس کی وجہ سے پارلیمانی انتخابات کے حتمی نتائج ، جن کا اعلان 31 اکتوبر کو کیا جانا تھا، تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں۔
پچھلے مہینے پارلیمنٹ کی ایوان زیریں کی 249 نشستوں کے چناؤ کے لیے لگ بھگ 43 لاکھ افغانوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔