بھارت میں ایک 74 سالہ خاتون نے جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق جڑواں لڑکیوں کو جنم دے کر وہ ممکنہ طور پراب تک کی ماں بننے والی سب سے عمر رسیدہ خاتون بن گئی ہیں۔
امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ من گمیا یرامتی ماں نہیں بن سکتی تھیں جس کے سبب انہوں نے وٹرو فرٹلائزیشن کی مدد لی جس سے وہ حاملہ ہوگئیں۔
رپورٹس کے مطابق ماں بننے والی خاتون جمعرات سے اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج ہیں۔
خیال رہے کہ وٹرو فرٹلائزیشن ایک ایسا سائنسی طریقہ کار ہے جس سے بانچھ خواتین بھی ماں بن سکتی ہیں۔ پارمتی نے اس طریقہ کار کو استعمال کرنے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ انہوں نے آپریشن کے ذریعے جڑواں لڑکیوں کو جنم دیا۔
ان کی معالج ڈاکٹر سنکیالہ اوما شنکر نے 'واشنگٹن پوسٹ' کو بتایا کہ ماں اور بچیاں دونوں صحت مند ہیں تاہم انہیں بچیوں کی پیدائش کے ذہنی دباؤ سے نکالنے میں مدد دینے کے لیے اسپتال میں رکھا گیا ہے۔
من گمیا یرامتی کی ڈیلیوری کرانے والی ڈاکٹر سنکیالہ اوما شنکر نے مزید کہا کہ پیدائشی سرٹیفکیٹ کے اعتبار سے خاتون کی عمر 74 بنتی ہے جبکہ دیگر میڈیا رپورٹس میں ان کی عمر 73 سال بتائی جا رہی ہے۔
خاتون کے شوہر ستا رامہ راجا راؤ کا کہنا ہے کہ ہم خوش نصیب والدین ہیں کہ ہمارے یہاں اتنی بڑی عمر ہونے کے باوجود بچے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر سنکیالہ کا کہنا ہے کہ من گمیا یرامتی نے اس طریقہ کار کے بارے میں اپنی ایک پڑوسن سے سنا تھا جو 50 سال کی عمر میں اسی طریقہ کار کے ذریعے ماں بن چکی ہیں۔ یہ طریقہ کار آئی وی ایف کہلاتا ہے۔
پارمتی نے بتایا کہ اس عمر میں ماں بننے پر لوگ ایسی نگاہوں سے مجھے گھورتے ہیں جیسے میں نے کوئی گناہ کیا ہو۔
پارمتی نے جس طریقہ کار سے بچیوں کو جنم دیا ہے اسے مقامی ڈاکٹرز نے قابل بحث قرار دے رہے ہیں۔
مقامی میڈیکل کونسل کے سربراہ بچپوڈی سامبھا سوا ریڈی کا کہنا ہے کہ آئی وی ایف طریقہ کار کے تحت بچوں کی پیدائش قابل بحث موضوع ہے۔