رسائی کے لنکس

کوئی چار کروڑ شلنگ کا یہ مسئلہ حل کر سکتا ہے؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوگنڈا کے شہر کومپی کے ایک شخص کو اس کی گرل فرینڈ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے چار کروڑ شلنگ نہ دیے تو وہ اس کے ساتھ برسوں پرانا تعلقات ختم کر دے گی۔ جب کہ وہ شخص اپنی گرل فرینڈ کو صرف دس ہزار شلنگ ادا کرنے پر تیار ہے۔

اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ایمانداری سے کام لے کر یہ رقم دے رہا ہے۔ ورنہ وہ لڑکی تو اس کی بھی حق دار نہیں ہے۔ دونوں خود کو اپنے اپنے دعوے میں حق بجانب قرار دیتے ہیں۔

یہ کہانی کافی دلچسپ ہے۔ ممکن ہے کہ آپ اسے حل کرنے ان کی مدد کر سکیں۔

سب سے پہلے تو آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ شلنگ یوگنڈا کی کرنسی کا نام ہے۔ چار کروڑ شلنگ کچھ زیادہ بڑی رقم نہیں ہے کیونکہ ایک امریکی ڈالر میں تقریباً پونے چار ہزار شلنگ مل جاتے ہیں۔

چار کروڑ شلنگ کی پوری کہانی ایک شخص نے ٹوئٹر پر بیان کی ہے۔ کہانی میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ شخص نے اپنی گرل فرینڈ سے اس وقت دس ہزار شلنگ لیے تھے جب وہ اس کے پاس آئی ہوئی تھی۔ لیے بھی کہاں تھے بلکہ چرائے تھے۔ تاہم وہ شخص رقم چرانے سے انکار کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ گرل فرینڈ دس ہزار شلنگ رکھ کر بھول گئی تھی۔ جاتے وقت اسے یہ یاد بھی نہیں تھا کہ اس نے دس ہزار شلنگ کہیں بھول گئی ہے۔

بھولی ہوئی رقم اتفاق سے اس شخص کو مل گئی۔ اس نے اپنی گرل فرینڈ کو اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ دس ہزار میرے پاس ہیں، میں تمہیں دو دن بعد لوٹا دوں گا۔

اچانک اسے لاٹری کھیلنے کا خیال آیا۔ اتفاق کی بات کہ اس وقت قسمت کی دیوی مہربان تھی۔ جیسے ہی اس نے لاٹری کی پرچی ڈالی، اس کا دس کروڑ شلنگ کا انعام نکل آیا۔

اس نے خوشی خوشی اپنی گرل فرینڈ کو بتایا کہ تمہاری بھولی ہوئی رقم میرے لیے لکشمی ثابت ہوئی اور چار کروڑ سے میرا دامن بھر دیا۔ میں وعدے کے مطابق تمہارے دس ہزار لوٹا رہا ہوں۔

مگر گرل فرینڈ کا جواب سن کر اس کی خوشی جاتی رہی۔ اس نے کہا کہ یہ میری رقم ہے۔ یہ میرا انعام ہے۔ چونکہ لاٹری تم نے کھیلی ہے اور خطرہ تم نے مول لیا تو اس لیے میں چھ کروڑ شلنگ چھوڑ سکتی ہوں، مگر چار کروڑ تو تمہیں دینے ہی ہوں گے۔

مگر وہ انکار کر رہا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ تمہاری رقم اور پرانے تعلقات کا لحاظ کرتے ہوئے میں زیادہ سے زیادہ تمہیں پانچ لاکھ شلنگ دے سکتا ہوں۔ کھوئی ہوئی دس ہزار رقم کے بدلے پانچ لاکھ ۔ اور تمہیں کیا چاہیے۔ اس سے زیادہ مانگنا بہت زیادتی ہے۔

دونوں اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ دونوں کی برسوں پرانی دوستی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ لیکن کہتے ہیں ناں کہ دولت کی چمک آنکھوں سے پہچان چھین لیتی اور دل کے دروازے بند کر دیتی ہے۔ پھر شناسا چہرے پہچان میں آتے ہیں اور نہ ہی دل میں کلیاں کھلتی ہیں۔

دونوں میں سے کون حق پر ہے، یہ فیصلہ کون کرے گا۔

XS
SM
MD
LG