تین نومبر کو امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخابات پر جہاں دنیا بھر کے سیاسی رہنماؤں کی نظریں جمی ہیں وہاں پیرو کے کئی جادوگروں نے اپنی پسند کے صدارتی امیدوار کی کامیابی کے لیے جنترمنتر اور عملیات شروع کر دیے ہیں۔
پیرو کے قدیم قبائل میں اکثر لوگ اپنے علاج معالجے اور مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے روحانی پیشواؤں اور جادوگروں کے پاس جاتے ہیں جنہیں مقامی زبان میں شمن کہا جاتا ہے۔
شمن مرد بھی ہوتے ہیں اور عورتیں بھی۔ مخصوص وضع قطع رکھنے والے یہ افراد بستیوں کے اندر اپنے حجرے بنا کر رہتے ہیں یا آبادیوں سے باہر اپنی کٹیا بنا لیتے ہیں جسے جنگلی جڑی بوٹیوں، پھلوں اور کئی دوسری چیزوں سے سجایا جاتا ہے۔ ان کے پاس سانپ اور دوسرے جانور بھی ہوتے ہیں۔
شمن یہ دعوی بھی کرتے ہیں کہ وہ انسانوں اور روحوں کے درمیان پل کا کام کرتے ہیں۔ جن بھوت ان کے قبضے میں ہوتے ہیں اور ،بقول ان کے، وہ ان کا ہر حکم بجا لاتے ہیں۔
بعض شمن شہری آبادیوں میں رہتے ہیں اور ان کے پاس عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔
انہیں بڑی قدر ومنزلت سے دیکھا جاتا ہے اور لوگ اپنے علاج معالجے اور منت مرادوں اور مشکلات کے حل کے لیے ان کے پاس جاتے ہیں۔
لیکن اب پیرو قبائل کے کئی روحانی پیشوا اور جادوگر اپنی نظریں تین نومبر کو امریکہ میں ہونے والے صدارتی انتخاب پر جمائے ہوئے ہیں اور اپنی پسند کے صدارتی امیداور کی جیت کے لیے عملیات میں مصروف ہیں۔
رائٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں ایک شمن خاتون اور ایک شمن مرد کا ذکر کیا ہے۔ شمن خاتون مخصوص انداز کا لباس پہنے، بلند آواز میں کچھ پڑھ رہی ہے اور گاہے بگاہے ایک قدیم طرز کا ساز اٹھا کر اس میں زور سے پھونک مار دیتی ہے۔ وہ زمین کی ماں دیوی سے امریکی صدارتی الیکشن میں اس کی پسند کے امیدوار کو چڑیلوں اور بلاؤں سے محفوظ رکھنے اورانتخاب کو پرامن بنانے کی درخواست کرتی ہے۔
شمن خاتون کا نام اینا ماریا سی آن ہے۔ اس کا حجرہ پیرو کے دارالحکومت لیما میں ہے۔ یہ ایک پرانی اور آسیب زدہ دکھائی دینے والی عمارت ہے۔ کمرے کی روشنیاں بہت مدھم ہیں۔ وہاں موجود ہر چیز بہت پر اسرار سی دکھائی دے رہی ہے۔
ماریا نے بتایا کہ وہ جو بائیڈن کی حامی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے اپنے عمل سے پتا چلا کہ ان پر بدروحوں کا سایہ ہے۔ مجھے ایک کالے رنگ کی گڑیا نظر آ رہی ہے جس پر کسی نے جادو کر رکھا ہے۔ میں جادو کا توڑ کر رہی ہوں۔
ماریا نے قدیم قبائل کا چغہ نما لباس پہن رکھا ہے۔اس کے پاس کئی جنگلی جڑی بوٹیاں اور پھل ہیں۔ اور حجرے میں ایک سانپ بھی رینگتا نظر آ رہا ہے۔ اس کے سامنے جو بائیڈن اور صدر ٹرمپ کی تصویریں رکھی ہوئی ہیں۔ وہ اونچی آواز میں کوئی منتر پڑھ رہی ہے۔ اس دوران وہ اپنے قریب رکھے ہوئے قدیم وضع کے ایک ساز کو ہونٹوں سے لگا کر اس میں زور سے پھونک مارتی ہے۔ جس کی آواز سے نیم تاریک ماحول اور بھی پر اسرار ہو جاتاہے۔ وہ جڑی بوٹیوں اور جنگلی پھلوں کو باری باری دونوں تصویروں پر مسلتی ہے اور پھر انہیں سانپ کے سامنے کر دیتی ہے جو ان پر رینگنے لگتا ہے۔ ماریا کا کہنا ہے اس کا مطلب ہے کہ بلائیں بھاگنا شروع ہو گئی ہیں۔
رائٹرز نے صدر ٹرمپ کی کامیابی کے لیے عملیات کرنے والے پیرو کے روحانی معالج اور جادوگر کا بھی ذکر کیا ہے۔ اس کا نام پابلوٹورس ہے۔ اس نے بھی خاتون شمن کی طرح جادوگروں والا مخصوص فرغل پہنا ہوا ہے اور گلے میں منکوں کی مالا کی جگہ ایک سانپ بل کھا رہا ہے۔ حجرے میں کئی قسم کی جڑی بوٹیاں اور دوسری چیزیں سجی رکھی ہیں۔ پابلو اپنے سامنے صدرٹرمپ کی ایک تصویر رکھے ہوئے کوئی عمل کر رہا ہے۔
وہ کچھ دیر تک جنتر منتر پڑھنے کے بعد تصویر پر زور سے پھونک مارتا اور ایک بوتل سے کوئی خاص محلول نکال کر تصویر پر لگاتا ہے۔ پھر وہ گلے سے سانپ اتار کر تصویر پر ڈال دیتا ہے اور مسکراتے ہوئے کہتا ہے کہ میں نے صدر ٹرمپ کو توانائیاں بھیج دیں ہیں۔ وہ فتح یاب ہوں گے۔
پیرو سے بہت دور امریکہ میں رائے عامہ کے حالیہ جائزے یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ اہم ریاستوں میں دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ ہار جیت کا فیصلہ جادو اور علمیات کے اثر سے نہیں بلکہ ووٹ کی طاقت سے ہو گا۔