امریکی ریاست ٹینیسی کے نیشول سٹریٹ ایڈورڈ کیتھولک سکول نے ہیری پوٹر سیریز کی تمام کتابوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور اب یہ کتابیں سکول کے بچوں کے لئے دستیاب نہیں ہوں گی اور نہ ہی بچوں کو انہیں پڑھنے کی ترغیب دی جائے گی۔
سکول کے پادری ڈین ریہل کا کہنا ہے کہ ان کتابوں میں جادو ٹونے اور طلسماتی اثرات بھرپور انداز میں موجود ہیں اور ان کی وجہ سے طالب علموں میں بدروحوں کے بارے میں غیر مناسب دلچسپی کے خطرے کے پیش نظر انہیں ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں امریکہ اور روم میں جادوئی اثرات ختم کرنے کے ماہرین یعنی (exorcists) سے بھی مشورہ کیا گیا ہے اور ان کی رائے بھی یہی ہے کہ ان کتابوں کو طالب علموں کی پہنچ سے دور رکھا جانا چاہئیے۔
پادری ریہل کا کہنا ہے کہ ہیری پوٹر کتابوں میں جادو ٹونا کرنے کے لئے جو الفاظ کہے جاتے ہیں و’ہ اصلی‘ ہیں اور ان سے بدروحوں کو ترغیب ملنے کا خطرہ موجود ہے۔
سکول کی سوپران ٹینڈنٹ ربیکا ہمل کا کہنا ہے کہ اس بارے میں پادری ریہل مکمل اختیار رکھتے ہیں اور ان کا فیصلہ آخری ہے۔ ربیکا کہتی ہیں کہ ہیری پوٹر کی کتابیں البتہ دیگر لائبریریوں میں موجود رہیں گی۔
ہیری پوٹر کی کتابوں کی مصنفہ جے کے رولنگ ہیں جنہوں نے سات کتابوں کی سیریز کی پہلی کتاب 1997 میں لکھی اور آخری کتاب 2007 میں شائع ہوئی۔ یہ سب کتابیں دنیا بھر میں نوجوانوں میں انتہائی مقبول ہوئیں۔ ان تمام کتابوں پر فلمیں بھی بنیں جنہوں نے آمدنی کے تمام ریکارڈ توڑ دئے۔
ہیری پوٹر کتابوں کے اُردو سمیت بہت سے زبانوں میں ترجمے بھی شائع ہوئے۔
ان کتابوں کی طلسمی کہانیاں ایک نوجوان ماہر طلسم (wizard) ہیری پوٹر اور اس کے دو ساتھیوں ہرمانی گرینجر اور رون ویزلی کی زندگیوں پر مبنی ہیں جو ہاگورڈز سکول آف وچ کریفٹ اینڈ ویزرڈری کے طالب علم ہیں۔
یہ کہانیاں بنیادی طور پر ہیری پوٹر کی ایک انتہائی طاقتور بدروح لارڈ والڈی مورٹ کے خلاف جدوجہد پر مبنی ہیں جو اپنی غیر معمولی طلسماتی طاقت کی بنا پر لافانی ہونے اور طلسماتی ماہرین کی انتظامیہ ’’منسٹری آف میجک ‘‘ کا خاتمہ کر کے ساری دنیا پر قبضہ کرنے کا خواہش مند ہے۔