رسائی کے لنکس

پاکستان: افغان پناہ گزینوں کو اسمارٹ کارڈ جاری کرنے کی مہم، یو این ایچ سی آر کا خیر مقدم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسمارٹ کارڈ کا اجرا پناہ گزینوں کے لیے سکولوں، ہسپتالوں اور بنکوں سمیت اہم سروسز کے حصول کو بہتر، تیز اور محفوظ بنائے گا۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے 'یو این ایچ سی آر' نے پاکستان کی جانب سے 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے ڈیٹا کی تصدیق اور تجدید کی مہم شروع کرنے اور انہیں جدید شناختی کارڈ جاری کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

پاکستان میں بڑے پیمانے پر افغان پباہ گزینوں کی تصدیق کا عمل آخری بار دس سال قبل انجام پایا تھا۔

یہ عمل یو این ایچ سی آر کی معاونت سے پاکستان کی پناہ گزینوں کو تحفظ دینے کی کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔

نیا اسمارٹ کارڈ پناہ گزینوں کو اہم سروسز اور سہولیات تک رسائی کا اہل بنائے گا۔

یو این ایچ سی آر کی ریجنل ڈائریکٹر برائے ایشیا اینڈ پیسیفک اندریکا رتواتی نے کہا ہے کہ پاکستان پناہ گزینوں کے تحفظ دینے میں عالمی سطح پر قائدانہ کردار کا حامل ہے اور ان لوگوں کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے جو طویل تنازع کے سبب گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اسمارٹ کارڈ کا اجرا پناہ گزینوں کے لیے سکولوں، ہسپتالوں اور بنکوں سمیت اہم سروسز کے حصول کو بہتر، تیز اور محفوظ بنائے گا۔

سرکاری طور پر ’ڈرائیو‘ سے موسوم مہم چھ ماہ تک جاری رہے گی جس میں ایسے افغان پناہ گزینوں کی معلومات کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا جن کے پاس اس سے پہلے کا جاری کردہ ’پروف آف رجسٹریشن‘ کارڈ موجود ہے۔

رجسٹرڈ پناہ گزینوں کو نیا اسمارٹ کارڈ جاری کیا جائے گا جس میں بائیو میٹرک ڈیٹا محفوظ رکھنے کی استعداد ہو گی۔ یہ کارڈ دو سال کے لیے موثر ہوں گے اور تیکنیکی طور پر ان سسٹمز کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں جن کے ذریعے پاکستانی شہریوں کی شناخت کی بھی تصدیق کی جاتی ہے تاکہ ان کو سروسز تک رسائی حاصل ہو سکے۔

اس مہم میں چھ سو سٹاف کے ارکان حصہ لے رہے ہیں جن میں پاکستان کے سرکاری اور یو این ایچ سی آر کے ملازمیں شامل ہیں۔ یہ سٹاف ملک کے پینتیس شہروں میں کام کرے گا اور موبائل رجسٹریشن گاڑیاں استعمال کرے گا تاکہ اس پورے عمل میں پناہ گزینوں کی مدد کی جا سکے۔ عملے میں مرد اور خواتین معاونت کے لیے موجود ہوں گے۔

’ڈرائیو‘ مہم میں اس بات کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے کہ سائٹس کو کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر محفوظ بنایا جائے اور اس ضمن میں صفائی ستھرائی، سماجی فاصلے اور روزانہ ایک خاص تعداد میں لوگوں کو بلانا شامل ہے۔

پناہ گزینوں کی تعلیم اور پیشہ ورانہ پس منظر کا ریکارڈ نہ صرف ان کے لیے پاکستان میں بہتر سہولتوں کو آسان بنائے گا بلکہ ان کے لیے بھی معاونت کا دائرہ بڑھائے گا جو مستقبل میں رضاکارانہ طور پر واپس افغانستان لوٹنا چاہتے ہیں۔

یو این ایچ سی آر 2021 میں اس کام کو سر انجام دینے کے لیے سات ملین یعنی ستر لاکھ ڈالر درکار ہوں گے تاکہ نئے شناختی کارڈ، کال سنٹر سپورٹ، ڈرائیو ویریفیکیشن سائٹس، اسمارٹ کارڈز بنانے اور سٹاف کی تربیت کے اخراجات کا بندوبست کیا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG