رسائی کے لنکس

افغٖان فوجی مرکز میں باغی اہل کاروں نے اپنے 25 ساتھی ہلاک کر دیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغانستان کے عہدے داروں نے بتایا ہے کہ ہفتے کے روز سیکیورٹی فورسز کی صفوں میں گھسے ہوئے طالبان کے ایک گروپ نے شورش زدہ صوبے غزنی میں حملے کر کے سیکیورٹی فورسز کے کم ازکم 25 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

یہ واقعہ جمعے کی رات ضلع قرہ باغ میں پیش آیا جہاں سیکیورٹی فورسز کے سات افراد پر مشتمل ایک گروہ نے ایک مقامی افغان فوجی اڈے میں اپنے ہی ساتھیوں پر بندوقوں سے فائر کھول دیا۔

ضلعی سربراہ غلام حبیب زرک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ حملہ آوروں نے فوجی مرکز سے فرار ہونے سے قبل ہتھیار اور گولا بارود لوٹ کر ایک فوجی گاڑی میں ڈالا اور اسے اپنے ساتھ لے گئے۔

طالبان نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی میں کم از کم 32 سیکیورٹی اہل کار ہلاک ہوئے اور اس کے جنگجوؤں نے فومی مرکز پر قبضہ کر لیا۔ طالبان کے اکثر دعوے مبالغے پر مبنی ہوتے ہیں اور ان کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہوتی۔

اس ہفتے کے شروع میں مبینہ طور پر طالبان کے ساتھ ملے ہوئے ایک افغان پولیس اہل کار نے جنوبی صوبے زابل کے ضلع شہر صفا میں اپنے سات ساتھیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ مقامی حکام نے یہ تصدیق کی ہے کہ حملہ آور ہلاک کیے گئے اپنے ساتھیوں کے ہتھیار بھی اپنے ساتھ لے گیا۔

افغان سیکیورٹی فورسز میں اس سال کے دوران ان کی اپنی ہی صفوں میں گھسے ہوئے طالبان کے کم ازکم 50 حملے ہو چکے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

افغان صوبے غزنی میں اس سال طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان سب سے زیادہ جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔ اس صوبے کے بہت سے اضلاع پر طالبان کا کنٹرول ہے یا ان کا گہرا اثر و رسوخ ہے۔

جمعے کے روز صوبہ غزنی ہی میں اس وقت کم از کم 10 عام شہری ہلاک ہو گئے جب ان کی ویگن سڑک کے ساتھ نصب ایک بم سے ٹکرا نے کے بعد تباہ ہو گئی۔

کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ لیکن، افغان عہدے دار اس طرح کے واقعات کا ذمہ دار طالبان کو ٹہراتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG