قبائلی علاقے، خیبر ایجنسی سے ملحقہ افغانستان کے سرحدی صوبے ننگرہار کے مرکزی شہر، جلال آباد میں تعینات پاکستانی سفارتکار کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق، سفارتکار نیئر اقبال رانا کو جلال آباد میں گھر کے سامنے نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر ہلاک کیا۔ نیئر اقبال رانا موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے پاکستانی سفارتکار کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
اور نہ افغان یا پاکستانی حکام نے اس سلسلے میں باقاعدہ کوئی بیان جاری کیا ہے۔ تاہم، اعلیٰ افغان حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس واقعہ کی تصدیق کی ہے۔ چند مہینے قبل، جلال آباد ہی میں تعینات دو پاکستانی سفارتکاروں کو اس وقت نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا، جب وہ سڑک کے راستے وطن واپس آ رہے تھے۔ بعد میں، ان کو بحفاظت بازیاب کرایا گیا تھا۔
اسلام آباد میں وزارت خارجہ نے جلال آباد میں پاکستانی سفارتکار نیئر اقبال رانا کے قتل کی تصدیق کی ہے اور اسلام آباد میں تعینات افغان ناظم الامور کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنی ایک ٹویٹ میں جلال آباد میں پاکستانی سفارت کار کی ہلاکت کے واقعہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستانی سفارت کاروں کی سیکیورٹی میں اضافہ کرے۔
لگ بھگ 10 دن قبل، پشاور ہی میں ایک اور افغان سرحدی صوبے کنڑ کے ڈپٹی گورنر کو بھی نامعلوم افراد نے اغوا کیا ہے۔ ابھی تک افغان ڈپٹی گورنر لاپتہ ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اس کے دو بھائی اور ایک بھتیجا بھی بعد میں نامعلوم افراد نے پشاور اور چترال سے اغوا کئے تھے۔
اُدھر، واشنگٹن ڈی سی سے، وی او اے پروڈیوسر، شہناز نفیس سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے، افغانستان کے صوبہٴ ننگرہار کے حکام کا کہنا ہے کہ کچھ نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سواروں نے جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے اہل کار کو گولی مار کر ہلاک کیا۔ ننگرہار گورنر کے ترجمان، عطاٴاللہ خوگیانی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے پاکستانی اہل کار اسلام آباد کے رہائشی تھے۔
اُنھوں نے مزید بتایا کہ رانا اقبال ویزہ سیکشن سے منسلک تھے، جن کے لیے بتایا جاتا ہے کہ ’’سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، وہ سہ پہر کے چار بجے کے بعد شہر میں گھوم رہے تھے‘‘۔