رسائی کے لنکس

میری لینڈ، ویسٹ ورجینیا اور نبراسکا کے پرائمریز کیا رجحان ظاہر کرتی ہیں؟


میری لینڈ کے سابق گورنر لیری ہوگن، جو ٹرمپ کے ناقد رہے ہیں۔ریپبلکن پرائمری میں کامیابی کے بعد تقریر کر رہے ہیں۔ 14 مئی 2024
میری لینڈ کے سابق گورنر لیری ہوگن، جو ٹرمپ کے ناقد رہے ہیں۔ریپبلکن پرائمری میں کامیابی کے بعد تقریر کر رہے ہیں۔ 14 مئی 2024
  • ریاست میری لینڈ کی پرائمریز میں ریپبلکنز کے کچھ مضبوط امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔
  • منگل کو میری لینڈ، ویسٹ ورجینیا اور نبراسکا میں پرائمریز ہوئیں۔
  • ان پرائمریز میں دو ایسے افراد بھی امیدوار تھے جن پر 6 جنوری 2021 کی بغاوت کا مقدمہ چل چکا ہے۔
  • میری لینڈ کی پرائمریز میں کئی ووٹر بائیڈن کی اسرائیل کی حمایت کے خلاف سرگرم رہے۔

میری لینڈ اور ویسٹ ورجینیا میں منگل کو ہونے والے پرائمری انتخابات میں ریپبلکین ووٹروں نے سینیٹ کے مضبوط امیدواروں کو آگے بڑھنے میں مدد دی ہے جس سے کانگریس کے ایوان بالا پر ریپبلکین پارٹی کی گرفت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ میری لینڈ سے سابق گورنر لیری ہوگن نے کامیابی حاصل کی ہے

جب کہ ویسٹ ورجینیا میں سینیٹ کی سیٹ کے لیے ریپبلکن پارٹی کی نامزدگی گورنر جم جسٹس جیتنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

یہ دونوں ہمسایہ ریاستیں ہیں، لیکن ان کی سیاسی خصوصیات ایک دوسرے سے متضاد ہیں۔ نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں سینیٹ میں ریپبلکن امیدوار ڈیموکریٹس کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتے ہیں جہاں اس وقت ڈیموکریٹس کو انتہائی قلیل 49 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے برتری حاصل ہے۔

صدرارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک جو بائیڈن ایک دوسرے کے مد مقابل ہیں۔ سابق صدر ٹرمپ نے 2020 کے انتخابات میں جعل سازی کیے جانے کا الزام لگایا تھا جس کے نتیجے میں ان کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو اس وقت کیپیٹل ہل پر دھاوا بولا جب وہاں بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کے لیے ایوان کا اجلاس ہو رہا تھا۔ اس حملے میں ملوث کئی افراد کو مختلف میعاد کی سزائیں سنائی جا چکی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نومبر کے صدارتی انتخابات میں جانے کے لیے درکار مندوبین پہلے ہی جیت چکے ہیں اور منگل کو تین ریاستوں میں ہونے والی پرائمریز سے انہیں مزید مندوبین حاصل ہو گئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نومبر کے صدارتی انتخابات میں جانے کے لیے درکار مندوبین پہلے ہی جیت چکے ہیں اور منگل کو تین ریاستوں میں ہونے والی پرائمریز سے انہیں مزید مندوبین حاصل ہو گئے ہیں۔

منگل کے روز تین ریاستوں، میری لینڈ، ویسٹ ورجینیا اور نبراسکا میں پرائمری انتخابات ہوئے جن میں دونوں پارٹیوں نے نومبر کے انتخابات کے لیے اپنی اپنی نامزدگیوں کے لیے ووٹ ڈالے

میری لینڈ کے ریپبلکن پرائمری میں ٹرمپ کے ناقد نے نامزدگی جیت لی

میری لینڈ میں سینیٹ کے کی نامزدگی جیتنے میں ہوگن کی نمایاں برتری انہیں آگے بڑھتا ہوا دکھاتی ہے۔ اگر وہ نومبر کے الیکشن میں جیت جاتے ہیں تو ریپبلکنز کے لیے چار عشروں میں اس ریاست میں سینیٹ کی نشست اپنے نام کرنے کا یہ پہلا موقع ہو گا۔

ہوگن اب اس طرح کی تنقید ٹرمپ پر نہں کرتے جیسے وہ برسوں سے کرتےآ رہے تھے۔ جس پر اگرچہ ان کے بعض ووٹروں کو اختلاف ہے، لیکن نومبر کے صدارتی انتخابات میں وہ ان کی مدد کریں گے۔ چار سال قبل انتخابات میں میری لینڈ کے ووٹروں نے بائیڈن کو ٹرمپ پر سبقت دلوائی تھی۔

ڈیموکریٹک پارٹی

اینجلا السوبروکس۔ فوٹو اے پی
اینجلا السوبروکس۔ فوٹو اے پی

اگر ڈیموکریٹک پارٹی پر نظر ڈالی جائے تو سینیٹ کے لیے ایک خاتون اینجلا السو بروکس نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔

53 سالہ السوبروکس ایک افریقی امریکی ہیں اور انہیں گورنر ویس مور سمیت کئی اعلیٰ شخصیات کی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے یہ کامیابی ایک کاروباری شخصیت اور امریکی نمائندے ڈیوڈ ٹرون کے خلاف حاصل کی ہے۔ ڈیوڈ نے اپنی انتخابی مہم پر چھے کروڑ ڈالر سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔

ایسوبروکس ایک ایسی ریاست سے سینیٹ کی نشست لینے کی کوشش کر رہی ہیں جہاں کا ہر تیسرا رہائشی سیاہ فام ہے۔

ڈیموکریٹ پارٹی کے ڈیوڈ ٹرون میری لینڈ میں ہونے والی پرائمری میں تقریر کر رہے ہیں۔ 14 جولائی 2024
ڈیموکریٹ پارٹی کے ڈیوڈ ٹرون میری لینڈ میں ہونے والی پرائمری میں تقریر کر رہے ہیں۔ 14 جولائی 2024

ویسٹ ورجینیا میں ریپبلکنز کے جسٹس مضبوط امیدوار ہیں

ویسٹ ورجینیا میں ریبلکنز کی جانب سے جسٹس نے امریکی نمائندے ایلکس مونی کو شکست دے کر نامزدگی جیتی ہے۔ جسٹس ایک سابق ڈیموکریٹ ہیں اور انہوں نے 2017 میں ٹرمپ کی ایک ریلی میں میں شرکت کر کے ریپبلکن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

جسٹس ارب پتی ہیں اور انہیں اپنی ریاست میں مقبولیت حاصل ہے۔ نومبر کے انتخابات میں بظاہر ان کی جیت یقینی نظر آتی ہے۔

بائیڈن اور ٹرمپ صدارتی نامزدگی کے مطلوبہ مندوبین جیت چکے ہیں

بائیڈن اور ٹرمپ دونوں ہی اس سے قبل ہونے والے اپنے اپنے قومی کنونشنوں میں اتنے مندوبین حاصل کر چکے ہیں جو انہیں صدارتی نامزدگی جیتنے کے لیے درکار تھے۔ منگل کے پرائمریز میں انہیں میری لینڈ، ویسٹ ورجینا اور نبراسکا سے مزید مندوبین بھی مل گئے ہیں۔

صدر جوبائیڈن فلاڈیلفیا میں ہونے والی ایک انتخابی مہم میں تقریر کر رہے ہیں۔ 18 اپریل 2024
صدر جوبائیڈن فلاڈیلفیا میں ہونے والی ایک انتخابی مہم میں تقریر کر رہے ہیں۔ 18 اپریل 2024

منگل کو دونوں پارٹیوں کے پرائمریز میں احتجاجی ووٹر بھی سامنے آئے جو ان کی پالیسیوں سے مطمئن نہیں ہیں۔

میری لینڈ میں ترقی پسند، خاص طور پر حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی حمایت سے ناخوش ہیں اور انہوں نے ایسے مندوب منتخب کرنے کی تحریک چلائی جو غیر پابند ہوں۔

نیویارک کی کولمیبا یونیورسٹی میں طالبہ کی ایک بڑی تعداد بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل نواز پالسییوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ یہ مظاہرے امریکہ کی درجنوں یونیورسٹیوں میں ہو چکے ہیں۔ 29 اپریل 2024
نیویارک کی کولمیبا یونیورسٹی میں طالبہ کی ایک بڑی تعداد بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل نواز پالسییوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ یہ مظاہرے امریکہ کی درجنوں یونیورسٹیوں میں ہو چکے ہیں۔ 29 اپریل 2024

پرائمریز کا الیکشن میں بغاوت کیس میں ملوث دو افراد بھی شامل

منگل کو ہونے والی پرائمریز میں دو ایسے امیدوار بھی شامل تھے جو جنوری 2021 کو کیپٹل ہل پر حملے اور بغاوت کے موقع پر جائے واقعہ پر موجود تھے۔ ان میں سے ایک کیپٹل پولیس کے سابق افسر ہیری ڈن ہیں، جو میری لینڈ کی تیسری کانگریشنل ڈسٹرکٹ کا انتخاب لڑنے والے تقریباً دو درجن ڈیموکریٹس میں شامل تھے۔ 40 سالہ سابق پولیس افسر، سینیٹر سارہ ایلفرتھ سے مقابلے میں شکست کھا گئے۔

جب کہ ویسٹ ورجینیا میں ہاؤس آف ڈیلی گیٹس نے سابق رکن ڈیرک ایونز، پہلے کانگریشنل ڈسٹرکٹ میں موجودہ ریپبلکن کیرول ملر سے ہار گئے۔

39 سالہ ایونز، 6 جنوری 2021 کی بغاوت کے مقدمے میں تین ماہ جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں۔

دوسرے کلیدی مقابلے

نبراسکا میں ریپبلکن سیئیٹر ڈب فشر اور سینیٹر پیٹ رکٹس، دونوں نے اپنے پرائمریز جیت لیے ہیں۔

شمالی کیرولائنا کے 13 ویں کانگریشنل ڈسٹرکٹ کے ریپبلکن پرائمری میں ووٹروں نے بریڈ ناٹ کو کامیابی دلا دی۔ ناٹ کو ٹرمپ کی حمایت بھی حاصل تھی۔

(وائس آف امریکہ کے اس اس آرٹیکل کے لیے معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG