امریکی حکام نے کہا ہے کہ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقات کے دوران کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے متعلق امریکہ کے تحفظات سامنے رکھے ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے جمعرات کو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں ملاقات کی ہے جس دوران بھارت کی جی ٹوئنٹی ملکوں کے گروپ کی صدارت، انڈیا، مشرقِ وسطیٰ یورپ کوریڈور سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے بعد امریکی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ہردیپ سنگھ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ہردیپ سنگھ کے قتل پر امریکی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں کینیڈا کے ساتھ تعاون کرے۔
واضح رہے کہ کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے رواں ماہ کے آغاز میں الزام عائد کیا تھا کہ بھارتی نژاد کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔ بھارت نے بارہا اس الزام کی تردید کی ہے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر نے بدھ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر کینیڈا کی جانب سے ہردیپ سنگھ کے قتل کی مخصوص یا متعلقہ معلومات فراہم کی گئیں تو اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
جمعرات کو بلنکن اور جے شنکر کی ملاقات سے قبل کینیڈین وزیرِ اعظم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ امریکی وزیرِ خارجہ اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے دوران ہردیپ سنگھ کے قتل کے معاملے پر بھی بات کریں گے۔
یاد رہے کہ ہردیپ سنگھ بھارت کی علیحدگی پسند تنظیم خالصتان کے حامی تھے جنہیں رواں برس جون میں کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
اس قتل کے بعد کینیڈا کی جانب سے بھارت پر الزام کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی کشیدگی پائی جاتی ہے۔
بھارت ہردیپ سنگھ کو دہشت گرد قرار دے چکا تھا جب کہ کینیڈا اپنی سرزمین پر ہردیپ سنگھ کے قتل کو مداخلت قرار دیتا ہے۔
(اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔)
فورم