رسائی کے لنکس

ایران میں 17ہلاکتوں کا سبب بننے والی غیر قانونی شراب کی فروخت پر 4 افراد کو موت کی سزا


ایرانی پولیس 22 جولائی 2009 کو تہران میں بیئر کے ضبط شدہ کین پھینک رہی ہے۔ (فوٹواے ایف پی)
ایرانی پولیس 22 جولائی 2009 کو تہران میں بیئر کے ضبط شدہ کین پھینک رہی ہے۔ (فوٹواے ایف پی)

ایران کی عدلیہ نےاس ہفتے کہا ہے کہ ایران نےمیتھانول سے آلودہ غیر قانونی شراب فروخت کرنے پر چار افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔ اس واقعے میں جون میں 17 افراد ہلاک اور دو سو کے لگ بھگ اسپتالوں میں داخل ہوئے تھے۔

ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد ہے، جس کےبعد اسمگل شدہ یاغیر قانونی طور پر تیار کی جانے والی شراب کی بڑے پیمانے پر تجارت نے جنم لیا ہے۔

اس میں سے کچھ میں زہریلے کیمیکل میتھانول کی آمیزش کی جاتی ہے۔ جون میں ملاوٹ والی شراب پینے کے بعد کم از کم 17 افراد ہلاک اور 191 کو میتھانول زہر کی علامات کے ساتھ ہسپتالوں میں داخل کرایا گیاتھا۔

عدلیہ کے ترجمان مسعود سیٹائیشی نے کہا کہ تہران کے مغرب میں البرز صوبے میں زہریلی شراب کی تقسیم پر 11ملزمان پر بدعنوانی کے سنگین جرم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

سیٹائیشی نے کہا کہ 11 میں سے چار کو موت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ باقی ملزمان کو ایک سے پانچ سال تک قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجرم سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔

جون میں ایرانی حکام نے کہا کہ انہوں نے ایک کاسمیٹکس فیکٹری پر چھاپہ مارا تھا جہاں انہوں نے 6 ہزار لیٹر (1,585 گیلن) سے زیادہ غیر قانونی شراب ضبط کی تھی۔

ایران میں گزشتہ چند برس میں میتھانول سے ہلاکتیں

2020 میں COVID-19 وبا کے عروج پر، کم از کم 210 ایرانی، غیر قانونی شراب پینے کے بعد ہلاک ہوگئے تھے، یہ غلط خیال کرتے ہوئے کہ یہ وائرس کا علاج ہے۔

کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ایران کے جنوب مغربی صوبے خوزیستان اور اس کے جنوبی شہر شیراز میں سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے جعلی طریقۂ علاج کے بعد لوگوں نے زہریلے کیمیکل 'میتھانول' کا استعمال شروع کر دیا۔ جس سے اب تک 1000 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق سماجی میڈیا پر فارسی زبان میں پھیلنے والے پیغامات میں ایک برطانوی اسکول ٹیچر کے بارے میں بتایا گیاتھا، جس نے شراب اور شہد کے استعمال سے کرونا وائرس کا علاج کیا تھا۔

پیغامات میں الکوحل والے سینیٹائزر اور الکوحل کی زیادہ مقدار والی شراب کے بارے میں کہا گیا کہ یہ جسم کے اندر موجود جراثیم کو مارتی ہے۔ ان پیغامات کو دیکھتے ہوئے ایران میں لوگوں کی بڑی تعداد نے میتھانول کا استعمال شروع کر دیا تھا۔

'اے پی' کے مطابق کرونا وائرس کے خوف کی وجہ سے پھیلنے والی افواہوں کے بعد ایران میں میتھانول والی الکوحل استعمال کرنے سے درجنوں لوگ بیمار پڑ گئےتھے۔

ایران کے ایک ڈاکٹر حسین حسنین نے اس وقت'اے پی' کو بتایا تھا کہ میتھانول کے استعمال سے لگ بھگ 480 اموات ہو چکی ہیں اور 2850 افراد بیمار ہیں۔

ایران کی صرف عیسائی، یہودی اور زرتشتی اقلیتوں کے ارکان کو شراب پر پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

(اس رپورٹ میں کچھ معلومات ایجنسی فرانس پریس سے لی گئی ہیں۔)

فورم

XS
SM
MD
LG