رسائی کے لنکس

پاکستان کے ساتھ اصل ظلم جنرل قمر جاوید باجوہ نے کیا: عمران خان


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریک اںصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس ملک کے ساتھ اصل ظلم جنرل ریٹائرڈ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کیا ہے اور اس حکومت کو گرایا جس پر کرپشن کا کوئی کیس نہیں تھا۔

جمعرات کو طلبہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک مرتبہ پھر مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ظلم ہے کہ عام آدمی چھوٹی چوری پر جیل میں ہے جب کہ ملک کے بڑے بڑے 'ڈاکوؤں' کو جیسے ہی پکڑنے لگتے ہیں وہ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ڈیل کرکے واپس ملک میں آجاتے ہیں۔ انہوں نے پہلے پرویز مشرف اور اب جنرل (ر) باجوہ سے ڈیل کی۔ اور اب ان کے کیسز ختم ہو رہے ہیں۔

عمران خان کی جانب سے فوج کے سابق چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ پر لگائے گئے الزامات پر ان کی جانب سےکوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ عمران خان کے محسن تھے لیکن سابق وزیرِاعظم محسن کش نکلے۔

سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت گراکر چوروں کو لاکر بٹھا دیا گیا۔ ان سات ماہ میں پاکستان کی معیشت نیچے گر گئی ہے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ مخلوط حکومت اب اپنے تمام کرپشن کیسز ختم کر رہی ہے۔ اسحاق ڈار، سلیمان شہباز، شہباز شریف سب کے کیسز ختم ہوگئے۔ آصف زرداری کے کیسز بھی ختم ہو رہے ہیں اور ان کی بہن فریال تالپور بھی کیسز سے بری ہوگئی ہیں۔

عمران خان کے ان الزامات پر حکمران اتحادی جماعتوں کا ابھی تک کوئی ردِعمل نہیں آیا ہے۔

حکمران اتحاد کا یہ مؤقف رہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے معیشت کا دیوالیہ نکال دیا تھا۔ تاہم موجودہ حکومت نے پوری کوشش کر کے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔

اعظم سواتی پر سندھ میں درج تمام مقدمات ختم

سندھ ہائی کورٹ میں انسپکٹر جنرل پولیس سندھ غلام نبی میمن نے بتایا ہے کہ تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف صوبے بھر میں درج تمام مقدمات ختم کردیے گئے ہیں۔

جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں اعظم سواتی کے خلاف سندھ میں ایک درجن سے زائد کیسز کے اندراج کے خلاف ان کے بیٹے عثمان سواتی کی دائر کردہ درخواست پرسماعت ہوئی، جہاں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، عثمان سواتی کے وکیل اور دیگر پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جسٹس کے کے آغا نے استفسار کیا کہ ہمیں اعظم سواتی کے کیسز کے بارے میں بتائیں۔ جس پر پراسیکیوٹر جنرل سندھ بیرسٹر ڈاکٹر فیض شاہ نے بتایا کہ اعظم سواتی کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں مقدمات درج کیے گئے۔ تاہم ان تمام مقدمات کو 'سی' کلاس کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اعظم سواتی کے خلاف ایک ہی نوعیت کے مقدمات سامنے آنے پر سندھ میں ان پر مقدمات ختم کیے گئے۔

پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کو رہا کرکے اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے۔

اس پر عدالت نے عثمان سواتی کے وکیل انور منصور سے پوچھا کہ آپ مطمئن ہیں۔ جس پر انہوں نے کہا کہ ہم مطمئن ہیں مگر ایسے مقدمات درج کرتے ہوئے پولیس کو مائنڈ اپلائی کرنا چاہیے۔

دوران سماعت آئی جی سندھ نے عدالت سے معافی مانگی اور کہا کہ گزشتہ سماعت میں اپنے رویے پر معذرت چاہتا ہوں۔ میری باتوں سے غلط تاثر گیا جس پر معذرت چاہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف سندھ میں تمام مقدمات ختم کردیے گئے ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ مقدمات عدم شواہد کی بنیاد پر ختم کیے گئے۔

واضح رہے کہ اعظم سواتی کی جانب سے فوج کی قیادت سے متعلق متنازع ٹوئٹس پر انہیں ایف آئی اے سائبر کرائم یونٹ نے حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد ان پر بلوچستان اور سندھ کے اضلاع میں مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے اعظم سواتی پر درج مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سندھ پولیس نے انہیں ان مقدمات میں حراست میں لےلیا تھا۔

آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ان مقدمات کو سی کلاس کرنے کی رپورٹس متعلقہ عدالتوں میں جمع کرادی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے تین دن میں مقدمات ختم کرنے سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار، عمران خان نو جنوری کو طلب

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق وزیرِِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس قابلِ سماعت قرار دے دیا ہے۔

عدالت نے عمران خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے نو جنوری کو طلب کرلیا ہے۔جمعرات کو اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ظفر اقبال نے محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے فوجداری کارروائی کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں عمران خان کا الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا بیانِ حلفی جھوٹا ہے۔ انہوں نے گوشواروں میں نہ تحائف کی تفصیلات فراہم کی ہیں نہ ہی فروخت سے حاصل رقم کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نو جنوری کو ٹرائل کے لیے پیش ہوں۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کے فیصلے میں فوجداری کارروائی کا معاملہ سیشن کورٹ کو بھیجا تھا۔

XS
SM
MD
LG