جاپان کی حکومت نے منگل کے روز کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے جاری ہونے والے سفری انتباہ کا اثر ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کے لئے جاپان کا سفر کرنے والے کھلاڑیوں پر نہیں پڑے گا۔ امریکہ نے کرونا وبا کی صورت حال کے پیش نظر شہریوں کو جاپان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
امریکی حکام نے اس انتباہ میں جاپان میں کرونا وائرس کے کیسز اور ان میں وبا کی نئی اقسام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان سے ویکسین حاصل کرنے والے افراد بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
حکام نے امریکیوں کے جاپان میں سفر پر پابندی نہیں لگائی لیکن اس انتباہ سے سفر کرنے والے افراد کے انشورنس کے ریٹ پر اثر پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اولمپکس میں شرکت کرنے والے کھلاڑی اور دوسرے افراد اس بارے میں غور کر سکتے ہیں کہ وہ 23 جولائی سے شروع ہونے والے کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔
جاپان میں اکثر شہری علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت حال ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ جون کے مہینے تک کرونا کیسز میں اضافہ موجود رہے گا۔ اس صورت حال سے ملک میں اولمپکس کے انعقاد سے متعلق خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز کی بلند شرح اور بہت کم آبادی کے ویکسین لگوانے کی وجہ سے اسپتال اور طبی عملہ پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکرٹری کیتسنوبو کاتو نے منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکی انتباہ جاپان میں ضروری سفر پر پابندی نہیں لگاتا اور جاپان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ امریکہ ملک کے اولمپکس کے انعقاد کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے جاپان کو بتایا ہے کہ سفری انتباہ اولمپکس کی ٹیم کے جاپان میں سفر پر پابندی نہیں لگاتا۔
امریکہ کی اولمپکس اور پیرا اولمپکس کمیٹی کا کہنا ہے کہ امریکی کھلاڑی جاپان میں منعقد ہونے والی گیمز میں بحفاظت شرکت کے منتظر ہیں۔
جاپان نے ٹوکیو اولمپکس کے لیے آنے والے شائقین کے سفر پر پہلے ہی پابندی لگا دی تھی لیکن کھلاڑی، ان کے خاندان اور کھیلوں کے آفیشلز کے علاوہ دنیا بھر سے دوسرے سٹیک ہولڈرز ملک میں کھیلوں میں شرکت کے لیے سفر کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جاپان میں حالیہ دنوں میں ہونے والے عوامی سروے میں لوگوں نے ملک میں حفاظتی انتظامات کے بغیر اولمپکس کے انعقاد کی مخالفت کی ہے۔