انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے نائب صدر نے کہا ہے کہ ٹوکیو اور جاپان کے دوسرے علاقوں میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث ملک میں نافذ ایمرجنسی کے باوجود ٹوکیو اولمپکس اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے نائب صدر جان کوٹس، ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کے انچارج بھی ہیں۔ یہ مقابلے شروع ہونے میں اب محض دو ماہ باقی رہ گئے ہیں۔
ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین کے ساتھ تین روز ورچوئل میٹنگز کے بعد جان کوٹس نے بتایا کہ ان بین الاقوامی مقابلوں کا آغاز 23 جولائی کو ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر مقامی طبی ماہرین نے اولمپکس نہ کروانے کا مشورہ دیا تو بھی یہ بین الاقوامی مقابلے اپنے مقررہ وقت پر منعقد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل درآمد کے پیش نظر انہیں یقین ہے کہ ٹوکیو میں اولمپکس کے منتظمین نے جو اقدامات کیے ہیں وہ تسلی بخش ہیں اور صحت کے حوالے سے کھلاڑیوں کے تحفظ اور کھیلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
اس سلسلے میں کرائے گئے رائے عامہ کے حالیہ جائزے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ 60 سے 80 فی صد تک جاپانی ٹوکیو میں اولمپکس کرانے کے مخالف ہیں۔
کوٹس کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے جاپان میں ویکسین کی مکمل خوراکیں حاصل کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا، اولمپکس منعقد کرانے کے متعلق جاپانیوں کی رائے میں بھی تبدیلی آئے گی۔
جاپان میں اس وقت تک ویکسین کی مکمل خوراکیں حاصل کرنے والوں کی تعداد دو فی صد کے لگ بھگ ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ٹوکیو کے ساحل پر تعمیر کی جانے والی اولمپک بستی کے 80 فی صد سے زیادہ رہائشیوں کو ویکسین لگ چکی ہوگی اور وہ عمومی طور پر عام لوگوں سے رابطے میں نہیں آئیں گے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ ٹوکیو اولمپکس میں تقریباً 11 ہزار کھلاڑی شریک ہوں گے جب کہ اگست میں ہونے والے پیرا اولمپکس میں مزید 4400 کھلاڑی آئیں گے۔
تاہم، بین الاقوامی شائقین کو وہاں آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔