دوا ساز کمپنی ایسٹرا زینیکا نے کہا ہے کہ امریکہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس کے خلاف اس کی بنائی گئی ویکسین کے استعمال نے بالغ لوگوں میں اس مرض کے خلاف ایک مضبوط دفاعی نظام قائم کیا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق مذکورہ تحقیق کے دوران تین ہزار افراد کو دی گئی کووڈ نائنٹین سے بچاؤ کی ویکسین 79 فیصد موثر رہی۔ اس تحقیق میں بڑی عمر کے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ تحقیقی تجربات میں رضاکارانہ طور پر شامل لوگوں میں کسی بھی فرد کو کسی سخت بیماری یا ہسپتال جانے جیسی صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑا جب کہ اس کے مقابلے میں جب لوگوں کو ڈمی ویکسین دی گئی تو پانچ لوگوں کو سنجیدہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خیال ہے کہ اس تحقیقی مطالعہ کے بعد کمپنی کی بنائی گئی ویکسین پر لوگوں کا اعتماد بحال ہو گا اور اس کے ساتھ ساتھ یہ نتائج اس ویکسین کے امریکہ میں استعمال کی منظوری کی طرف ایک اہم قدم بن سکتے ہیں۔
امریکہ میں کی جانے والی تحقیق اور برطانیہ اور دوسرے ممالک میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج ایک جیسے ہیں۔
ایسٹرا زینیکا کمپنی نے کہا ہے کہ اس کی ویکسین کے محفوظ ہونے کی آزادانہ طور پر جانچ پڑتال میں بھی اس کے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ یورپ میں اس ویکسین سے خون جمنے کی شکایات جیسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔
یاد رہے کہ یورپ میں کئی ممالک نے خون جمنے کی رپورٹس کے بعد اس ویکسین کا استعمال روک دیا گیا تھا۔
کمپنی کے اعلی ترین محقق مینی پینگالوس نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ امید ہے کہ امریکہ میں ہونے والی تحقیق کے بعد اب اس ویکسین کے موثر ہونے کے بار ے میں شکوک و شبہات دور ہو جائیں گے۔ اور یہ کہ اب یہ ویکسین دنیا کے اور حصوں میں بھی استعمال کی جائے گی۔