رسائی کے لنکس

افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی ملتوی کر دی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

افغان حکومت نے طالبان قیدیوں کی رہائی عارضی طور پر ملتوی کر دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کی تیکنیکی ٹیم کے کابل پہنچے تک قیدیوں کی رہائی کا عمل التوا میں رہے گا۔

گزشتہ ہفتے افغان حکام اور طالبان کے درمیان ویڈیو کانفرنس پر ہونے والی بات چیت کے دوران تمام فریقین نے رواں ماہ 31 مارچ سے قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کیا تھا۔

ویڈیو کانفرنس میں کابل میں امریکی سفارت خانے، قطری حکومت اور عالمی امدادی تنظیم 'آئی سی آر سی' کے نمائندے بھی موجود تھے۔

افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے ٹوئٹ کے ذریعے طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل رواں ہفتے منگل سے شروع نہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔

افغانستان کے سلامتی کونسل کے بیان پر تاحال طالبان کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

تاہم طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مولوی ضیا الدین کی قیادت میں طالبان کی 10 رکنی تیکنیکی ٹیم نے افغان حکومت سے بات چیت کے لیے افغانستان کے شہر بگرام پہنچنا تھا۔ لیکن بعض تکنیکی وجوہات کے باعث ٹیم بگرام نہیں پہنچ سکی ہے۔

طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مسلسل کوشش جاری ہے۔ تاکہ قیدیوں کی رہائی کا عمل جلد از جلد شروع ہوسکے۔

یاد رہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کے تحت بین الافغان مذاکرات سے قبل افغان حکومت نے پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنا تھا۔ جس کے بدلے طالبان نے بھی افغان حکومت کے ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں۔

کابل حکومت کے درمیان اختلافات کے سبب یہ عمل اب تک شروع نہیں ہوسکا ہے جس پر امریکہ نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG