رسائی کے لنکس

کراچی کی مخدوش عمارت کے مکین اور مطالبے


پیر کو محصور افراد کو نکالنے کے لئے فائربریگیڈ کی اسنارکل منگوائی گئی لیکن مکینوں نے بار بار اصرار کے باوجود عمارت سے نکلنے سے انکار کردیا اور یوں معاملہ طول پکڑ گیا۔

کراچی کا میلوں دور تک پھیلا ’اولڈسٹی ایریا‘ انتہائی قدیم اور مخدوش عمارتوں کا مسکن ہے۔ بعض عمارتیں پاکستان بننے سے بھی پہلے کی ہیں جبکہ بعض کی عمریں سو اور ڈیڑھ سو سال سے بھی زیادہ ہیں ۔

پاکستان چوک بھی اسی ایریا میں آتا ہے جہاں کی ایک عمارت ’رقیہ منزل ‘ اس قدر بوسیدہ حالت میں ہے کہ اتوار کو اس عمارت کا زینہ منہدم ہو گیا جس سے مکین عمارت میں ہی پھنس گئے۔ جبکہ جو لوگ گھروں سے باہر تھے وہ اپنے گھروں میں بھی نہ جاسکے اور تقریباً چوبیس گھنٹے مکینوں نے اسی حالت میں گزارے۔

مذکورہ بلڈنگ کئ سال پہلے ہی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے مخدوش اور رہائش کے لئے انتہائی قرار دی جا چکی تھی۔

پیر کو محصور افراد کو نکالنے کے لئے فائربریگیڈ کی اسنارکل منگوائی گئی لیکن مکینوں نے بار بار اصرار کے باوجود عمارت سے نکلنے سے انکار کردیا اور یوں معاملہ طول پکڑ گیا۔

مکینوں کا مطالبہ تھا کہ جب تک بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام اور انتظامیہ انہیں متبادل رہائش فراہم نہیں کرتی وہ اسی عمارت میں رہیں گے۔

عمارت کی رہائشی ایک خاتون نے وی او اے سمیت دیگر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’دوسری جگہ انتظام ہونے تک ہم کہیں نہیں جائیں گے ،اگر ہمیں کچھ ہوا تو اس کا ذمے دار بلڈنگ کا مالک ہو گا جس نے ہمیں فلیٹس پگڑی پر دیئے ہوئے ہیں ۔ ‘‘

صورتحال کا علم ڈپٹی میئر ارشد ووہرہ کو ہوا تو انہوں نے جواب دیا کہ’ ہمارا کام ریسکیو کرنا ہے، متبادل رہائش تو صرف حکومت ہی دے سکتی ۔‘

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رہائشی عمارت کو انتہائی مخدوش قرار دیتے ہوئے عمارت کے باہر نوٹس چسپاں کر دیا ہےجس میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ عمارت میں رہنے، داخل ہونے یا قریب سے گزرنے میں احتیاط برتیں۔‘

کئی گھنٹوں کی طوالت کے بعد مخدوش عمارت کے مالک اور رہائشیوں کے مذاکرات شروع ہوئے جن میں طے پایا کہ مالک کی جانب سے فی فلیٹ ڈیڑھ لاکھ روپے دیئے جائیں گے ۔

ڈی سی ساؤتھ رفیق قریشی کی موجودگی میںمذاکرات آخر کار کامیاب ہوئے اور پیر کی رات مکین فلیٹس چھوڑنے پر رضامند ہو گئے جس کے بعد اسنارکل کے ذریعے محصور لوگوں کو عمارت سے نیچے اتارا گیا۔

اولڈ سٹی ایریا سمیت شہر کے درجنوں علاقوں میں تین سو سے بھی زیادہ ایسی عمارات ہیں جو کی حالت انتہائی مخدوش ہے اور حکام ان کے بارے میں وارننگ جاری کرچکے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت گر سکتی ہیں لیکن مکین پھر بھی برسوں سے ان عمارتوں میں رہ رہے ہیں ۔

XS
SM
MD
LG