افریقی یونین اور صومالیہ کی فورسز نے صومالی دارالحکومت کے باہر عسکریت پسند تنظیم الشباب کے خلاف فوجی کارروائی شروع کردی ہے جس کےبارے میں ان کا یہ کہنا ہے وہاں پر جنگجوؤں کا ایک اہم تربیتی کیمپ موجود ہے۔
صومالیہ کے لیے افریقی یونین مشن نے بدھ کو جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس فوجی مہم کا مقصد دارالحکومت موگادیشو سے 40 کلومیٹر مغرب میں واقع ایک قصبے لانتا برو پر قبضہ کرنا ہے۔
عہدے داروں کو توقع ہے کہ اس قصبے پر قبضے سے دارالحکومت کو مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی جہاں ان دنوں آئین ساز اسمبلی کے اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ آئین کی تیاری سے صومالیہ پر گذشتہ 12 برسوں سے قائم عبوری حکومت کے اختتام میں مدد ملے گی۔
ایک زمانے میں دارالحکومت موگا دیشو کا ایک بڑا حصہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والی عسکریت پسند تنظیم الشباب کے قبضے میں تھا۔ لیکن افریقی یونین، ایتھوپیا، کینیا اور صومالی افواج کی گذشتہ 19 ماہ سے جاری مہمات کے نتیجے میں الشباب اپنے زیر قبضہ زیادہ تر علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔
صومالیہ کے لیے افریقی یونین مشن نے بدھ کو جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس فوجی مہم کا مقصد دارالحکومت موگادیشو سے 40 کلومیٹر مغرب میں واقع ایک قصبے لانتا برو پر قبضہ کرنا ہے۔
عہدے داروں کو توقع ہے کہ اس قصبے پر قبضے سے دارالحکومت کو مزید محفوظ بنانے میں مدد ملے گی جہاں ان دنوں آئین ساز اسمبلی کے اجلاس کی تیاریاں جاری ہیں۔
توقع کی جارہی ہے کہ آئین کی تیاری سے صومالیہ پر گذشتہ 12 برسوں سے قائم عبوری حکومت کے اختتام میں مدد ملے گی۔
ایک زمانے میں دارالحکومت موگا دیشو کا ایک بڑا حصہ القاعدہ سے تعلق رکھنے والی عسکریت پسند تنظیم الشباب کے قبضے میں تھا۔ لیکن افریقی یونین، ایتھوپیا، کینیا اور صومالی افواج کی گذشتہ 19 ماہ سے جاری مہمات کے نتیجے میں الشباب اپنے زیر قبضہ زیادہ تر علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔