سال 2010 میں دہشت گردی کے کئی بڑے واقعات ہوئے۔ وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدتِ ملازمت میں توسیع کردی۔ کراچی سے اسلام آباد جانے والا ایئر بلیو کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔ 2010 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
پیپلز پارٹی کی حکومت نے وکلا کے مارچ کے بعد معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت دیگر ججز کو بحال کردیا۔ لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر حملے کی وجہ سے آئندہ کئی برسوں تک پاکستان سے انٹرنیشنل کرکٹ رخصت ہوگئی۔ 2009 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2008 میں ہونے والے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی۔ صدر پرویز مشرف نے مواخذے سے بچنے کے لیے استعفی دے دیا اور آصف زرداری ملک کے نئے صدر بن گئے۔ اسی سال ممبئی میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی عروج پر پہنچ گئی۔
پاکستان کی تاریخ میں 2007 انتہائی ہنگامہ خیز سال تھا۔ اس برس بے نظیر بھٹو خود کُش حملے میں جانبر نہ ہوسکیں۔ صدر پرویز مشرف نے چیف جسٹس افتخار چوہدری کو معزول کردیا جس کے بعد ملک گیر وکلا تحریک شروع ہوئی۔ 2007 میں مزید کیا ہوا؟ جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2005 میں سبی کی گیس فیلڈ میں لیڈی ڈاکٹر کے ریپ اور ایک فوجی افسر پر اس کے الزام کے بعد بلوچستان میں کشیدگی کا آغاز ہوا جو آئندہ کئی برسوں تک جاری رہی۔ اسی سال پاکستان میں قیامت خیز زلزلہ آیا جس سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ 2005 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2004 میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے الزامات سامنے آنے کے بعد پاکستان کے ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا معافی نامہ سرکاری ٹیلی وژن پر نشر کیا گیا۔ اس برس میر ظفر اللہ جمالی نے وزارتِ عظمی سے استعفی دے دیا۔ 2004 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سال 2003 تک صدر جنرل پرویز مشرف سے وردی اتارنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا تھا۔ اسی سال پاکستان فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل مصحف علی میر کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس پر خاصی قیاس آرائیاں ہوئیں۔ اس برس ہونے والے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
پاکستان میں 2002 انتخابات کا سال تھا۔ اسمبلیوں کے انتخابات سے قبل چھ جماعتوں کا اتحاد متحدہ مجلسِ عمل بنا اور اسی سال نئی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ق) قائم ہوئی۔ اتنخابات سے پہلے صدارتی ریفرنڈم ہوا جس میں صدر جنرل مشرف پانچ سال کے لیے صدر بن گئے۔ 2002 کے دیگر اہم واقعات جاننے کے لیے دیکھیے یہ ٹائم لائن۔
سن 2001 میں جنرل پرویز مشرف نے صدارت کا عہدہ بھی سنبھال لیا اورآرمی چیف کے لیے اپنی ہی مدتِ ملازمت میں غیر معینہ مدت تک توسیع کردی۔ اس سال نائن الیون حملوں کے بعد امریکہ نے دہشت گری کے خلاف جنگ کا آغاز کیا جس میں پاکستان نے امریکہ کا اتحادی بننے کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کی تاریخ میں سن 2000 سیاسی جوڑ توڑ کا سال ثابت ہوا۔ معزول وزیرِ اعظم نواز شریف پر طیارہ اغوا کیس میں فردِ جرم سے لے کر عمر قید کی سزا اور پھر ایک معاہدے کے تحت سعودی عرب روانگی اسی برس ہوئی۔ مسلم لیگ ہم خیال گروپ اور 'اے آر ڈی' کا قیام بھی اسی سال ہوا۔
سن 1999 پاکستان کی سیاست میں ہنگامہ خیز سال تھا۔ اس برس آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے دو تہائی اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیرِ اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ اس سال کے دیگر اہم واقعات کے لیے دیکھیے اس ٹائم لائن میں۔
سال 1996 پاکستان کی تاریخ میں کئی حوالوں سے یادرگار سال تھا۔ اس برس پاکستان نے کرکٹ کے عالمی کپ کی میزبانی کی اور عمران خان نے اپنی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔ اس سال میر مرتضیٰ بھٹو کے قتل اور وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو کی حکومت کے خاتمے جیسے واقعات ہوئے۔ 1996 کے دیگر واقعات جانیے اس ٹائم لائن میں۔
مزید لوڈ کریں