Naveed Naseem is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
سیشن میں شریک طلبہ کے مطابق آرمی چیف کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ سیشن کے لیے دو گھنٹے مختص کیے گئے تھے، لیکن 12 بجے شروع ہونے والا یہ سیشن شام ساڑھے سات بجے تک جاری رہا۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنزکی کراچی سے پشاور جانے والی پرواز 'پی کے 326' کو چالیس سال قبل ہائی جیک کرلیا گیا تھا جس کے بدلے میں 54 قیدیوں کی رہائی ممکن ہوئی تھی۔
نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) آن لائن خریدے جانے والے ڈیجیٹل اثاثوں کو کہتے ہیں جو کسی تصویر، ویڈیو، گرافکس یا میم کی شکل میں بھی بنائے جا سکتے ہیں۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی نوجوان این ایف ٹیز کی خرید و فروخت کررہے ہیں۔ مزید جانیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
اگر آپ کو کوئی یہ کہے کہ کرنسی نوٹوں کو واشنگ مشین میں دھو لیں تو آپ اس مشورے کو حماقت سمجھیں گے۔ لیکن ایسا باقاعدہ ہوتا ہے اور کچھ لوگوں نے تو کرنسی نوٹ دھونے کو ہی کاروبار بنایا ہوا ہے۔ لاہور میں نوٹوں کی دھلائی کر کے انہیں نیا بنانے والے ایک کاریگر سے ملوا رہے ہیں نوید نسیم۔
جاوید اقبال سے تفتیش کرنے والے سابق ڈی ایس پی پولیس مسعود عزیز خان کے مطابق جاوید اقبال نے ڈی آئی جی لاہور کو ایک خط لکھا تھا جسے انہوں نے ایس پی سی آئی اے کو بھیجا اور معاملے کی تحقیقات کا کہا۔
چند روز قبل ہم نے آپ کو ان دو بھائیوں سے ملوایا تھا جو قیامِِ پاکستان کے وقت جدا ہوئے اور 74 برس بعد کرتارپور میں ملے تھے۔ دونوں بھائیوں کی ملاقات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی تھی۔ محمد صدیق کے بھائی جو قیامِ پاکستان کے وقت بھارت میں ہی رہ گئے تھے، انہیں اب پاکستانی حکومت نے ان کی خواہش پر ویزا جاری کر دیا ہے اور وہ اپنے بھائی سے دوبارہ ملنے پاکستان آ رہے ہیں۔ اس خبر کے بعد دونوں بھائیوں کے کیا تاثرات ہیں؟ آئیے دیکھتے ہیں نوید نسیم کی رپورٹ میں۔
سیکا خان کو رواں ماہ 28 جنوری سے 90 دن کا ویزہ جاری کیا گیا ہے جب کہ ویزے کے مطابق سیکا خان کو 60 دنوں کے اندر بھارت واپس جانا ہو گا۔سیکا خان کو پنجاب کے ضلع فیصل آباد کا ویزہ جاری کیا گیا ہے۔
دنیا کی تاریخ میں کچھ ایسے جرائم ہوئے ہیں جن کے بارے میں سُن کر آج بھی روح کانپ جاتی ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ پنجاب کے شہر لاہور میں 1999 میں پیش آیا تھا جب جاوید اقبال نامی ایک شخص نے 100 بچوں کو قتل کر کے ان کی لاشیں تیزاب میں ڈالنے کا اعتراف کیا تھا۔ جاوید اقبال کا کردار حال ہی میں اس پر بننے والی فلم کی وجہ سے دوبارہ خبروں میں ہے۔ یہ شخص کون تھا اور اس نے یہ سفاک جرم کیوں کیا تھا؟ وائس آف امریکہ کے نمائندے نوید نسیم نے یہ کہانی اس سے جڑے کرداروں سے جاننے کی کوشش کی ہے۔ انتباہ: اس وڈیو میں جنسی استحصال اور تشدد جیسے موضوعات کی کچھ تفصیلات آپ کے لیے تکلیف دہ ہو سکتی ہیں۔
پنجاب کے شہر بہاولپور میں واقع لال سوہانرا نیشنل پارک دنیا بھر میں انتہائی ناپید کالے ہرنوں کا مسکن ہے۔ اس پارک میں 500 سے زائد کالے ہرن موجود ہیں اور اس تعداد میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔ لال سوہانرا پارک کی سیر کرا رہے ہیں نوید نسیم۔
پاکستان میں گزشتہ چند برسوں کے دوران کھانا پکانے کا فن اور ہاسپیٹیلیٹی یا میزبانی کا شعبہ پروان چڑھ رہا ہے۔ ملک بھر میں کئی تعلیمی ادارے کلنری آرٹس اور ہوٹل مینجمنٹ میں کورسز اور ڈگری کی پیش کش کر رہے ہیں جس میں نوجوان خاصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس شعبے کا مستقبل کیا ہے؟ جانیے نوید نسیم سے۔
سوشل میڈیا پر آج کل ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں پاکستان اور بھارت میں رہنے والے دو سگے بھائی کئی برس بعد ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔ محمد صدیق اور محمد حبیب قیامِ پاکستان کے وقت جدا ہوئے تھے جو 74 برس بعد رواں ماہ کرتارپور میں ملے۔ ان بھائیوں نے ایک دوسرے کو ڈھونڈا کیسے؟ جانیے نوید نسیم کی رپورٹ میں۔
دراوڑ قلعہ
دنیا بھر میں ٹیکنالوجی میں جدت آتی جا رہی ہے اور 'کرپٹو' کی صورت میں ڈیجیٹل کرنسی بھی متعارف کرائی جا چکی ہے۔ البتہ اب اثاثے بھی ڈیجیٹل بنائے جا رہے ہیں جن کی خرید و فروخت نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) کے ذریعے کی جا رہی ہے۔یہ اثاثے کیا ہیں اور کیسے خریدے جاتے ہیں؟ جانیے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
اگر کوئی لاہور سے راولپنڈی جائے تو ضلع گجرات کے شہر لالہ موسیٰ میں ملنے والی 'میاں جی کی دال' انہیں یہاں کھینچ لاتی ہے۔ سن 1957 سے جی ٹی روڈ پر ملنے والی دیسی گھی کے تڑکے والی یہ دال پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں مقیم پاکستانیوں میں بھی مقبول ہے۔ دال کی خاص بات کیا ہے؟َ نوید نسیم کی رپورٹ۔
واقعے میں ہلاک ایک طالب علم کی والدہ گل رعنا کہتی ہیں کہ ہم پہلے دن سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمارے بچوں کے خون کے چھینٹے ان لوگوں کے ہاتھوں پر ہیں جو اس کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ جن لوگوں نے خون بہایا ہے وہ تو ذمہ دار ہیں ہی لیکن یہ دہشت گرد یہاں تک کیسے پہنچے، ان کو روکنے والا کوئی نہیں تھا کیا؟
پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے کو سات برس بیت گئے جس میں 132 طلبہ سمیت 140 زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ بچوں کے والدین کے نزدیک اس حملے میں کون افراد ملوث تھے؟ جانتے ہیں پشاور سے نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں دو ہزار کے عشرے کی ابتدا میں جن اسٹارٹ اپس نے اپنے منفرد آئیڈیاز پر کام شروع کیا ان میں سے ایک 'روزی ڈاٹ پی کے' بھی ہے۔ اس ویب سائٹ کے بانی مونس رحمان کے بقول ان کے پلیٹ فارم کے ذریعے اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد روزگار حاصل کر چکے ہیں۔
پاکستان میں اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لیے حکومتِ پنجاب نے 2012 میں انکیوبیشن سینٹر 'پلان نائن' بنایا تھا۔ اس منصوبے کے تحت اب تک درجنوں اسٹارٹ اپس کامیاب کمپنیوں میں بدل چکے ہیں۔ نوید نسیم ملوا رہے ہیں ایک ایسے ہی اسٹارٹ اپ 'نیئر پیئر' کے شریک بانی سے جو آج اپنا کامیاب بزنس چلا رہے ہیں۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی اسٹارٹ اپس اپنے کاروبار کو وسعت دینے اور اس کی کامیابی کے لیے وینچر کیپیٹل فنڈز حاصل کر رہے ہیں۔ وینچر کیپیٹل کیا ہے اور اس کے حصول کے لیے کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے؟ جانیے نوید نسیم کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں۔
مزید لوڈ کریں