Naveed Naseem is a multimedia journalist based in Lahore, Pakistan.
شادی بیاہ کے موقع پر لڑکے والوں کا بینڈ باجوں کے ساتھ دلہن لینے جانا ایک روایت رہی ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شہروں میں یہ رواج کم ہوتا جا رہا ہے۔ لیکن لاہور کا ایک بینڈ سن 1886 سے شادی بیاہ پر دھنیں بجا رہا ہے۔ اس بینڈ کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف کہتے ہیں کہ فوج سیاست سے دور رہے تو اس کے تقدس و احترام میں اضافہ ہو گا کیوں کہ سیاست گندا کام ہے اور ملک کے دفاع کا فرض مقدس ہے۔ ان کے بقول نواز شریف چاہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ آئینی حدود میں رہے۔ دیکھیے موجودہ سیاسی صورتحال پر خواجہ آصف کی نوید نسیم سے گفتگو۔
لاہور کے تاریخی علاقے موچی دروازے سے ملنے والی خلیفہ کی خطائیاں اپنے منفرد ذائقے اور خستہ پن کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ہمارے نمائندے نوید نسیم ہمیں لے جا رہے ہیں اندرون لاہور کی ایک تنگ گلی میں قائم اس بیکری میں جہاں یہ خطائیاں روزانہ کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہیں اور ہاتھوں ہاتھ فروخت ہو جاتی ہیں۔
آسٹریلیا سے کرکٹ کوچنگ کا کورس کرنے والے لاہور کے ایک شہری نے اپنے گھر کی چھت پر ہی کرکٹ اکیڈمی بنا لی ہے۔ جہاں وہ اپنی تین بیٹیوں سمیت محلے کے دیگر بچوں کو بھی کرکٹ کی تربیت دے رہے ہیں۔ اس منفرد کرکٹ اکیڈمی کے بارے میں جانتے ہیں نوید نسیم کی اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
پاکستان میں معروف سوشل میڈیا ایپ 'ٹک ٹاک' پابندی کے بعد دوبارہ بحال ہو گئی ہے۔ ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے حکومت کو غیر اخلاقی مواد روکنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی سے اس ایپ کے صارفین کیسے متاثر ہوئے تھے اور اب بحالی کے بعد ان کے کیا ارادے ہیں؟ جانیے نوید نسیم کی رپورٹ میں۔
مبصرین کے مطابق ہر آدمی کی زندگی میں ایک وقت آتا ہے کہ جب وہ اپنی زندگی میں اپنی غلطیوں کا اعتراف اس طریقے سے کرتا ہے کہ وہ اپنے رویے میں تبدیلی لاتا ہے۔
سیر کراتے ہیں آپ کو گلیات کے علاقے میں واقع سمندر کٹھا جھیل کی جو اونچے اور ہرے بھرے پہاڑوں کے دامن میں سیاحوں کی تفریح گاہ ہے۔ یہ جھیل خیبر پختونخوا حکومت نے اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے بنائی ہے۔ پاکستان میں کرونا کی وبا کا زور ٹوٹنے کے بعد جھیل کی رونقیں دوبارہ بحال ہو گئی ہیں۔
پاکستان میں کرونا کی وبا کے باعث رواں سال مارچ میں بند کیے جانے والے تعلیمی ادارے اب مرحلہ وار کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ تعلیمی ادارے کھلنے پر بیشتر طلبہ خوش ہیں لیکن بعض کو کچھ تحفظات بھی ہیں۔ ہمارے نمائندے نوید نسیم نے کلاسز لینے کے لیے جامعات اور اسکول جانے والے لاہور کے بعض طلبہ سے بات کی ہے۔
سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ کی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب 'یہ کمپنی نہیں چلے گی' بازاروں اور بک اسٹالز سے غائب ہو گئی ہے۔ ہمارے نمائندے نوید نسیم نے سہیل وڑائچ سے جاننے کی کوشش کی ہے کہ ان کی کتاب پر کسے اور کیا 'اعتراضات' ہیں؟
لاہور میں ایک ہی خاندان کے پانچ بچے گولڈ میڈل جیتنے کا عزم لیے کشتی کے داؤ پیچ سیکھ رہے ہیں۔ یہ چھوٹے پہلوان پاکستان ریسلنگ ٹیم کے کوچ کے گھرانے سے ہیں اور ان ہی کی زیرِ نگرانی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ اکھاڑے میں ان کی سخت ٹریننگ اور معمولاتِ زندگی کے بارے میں جانتے ہیں نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان کے صوبۂ خیبر پختونخوا میں مون سون بارشوں سے دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے سبب مقامی لوگوں اور سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بعض علاقوں میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جانی نقصان بھی ہوا ہے۔ مزید تفصیلات اس ویڈیو میں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے منسلک ساجد عثمان کا قد صرف چار فٹ سات انچ ہے۔ ساجد کرکٹ تو نہ کھیل سکے لیکن اس کھیل سے منسلک رہنے کا شوق وہ اسکورر بن کر پورا کر رہے ہیں۔ 'پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن میں ساجد عثمان پی سی بی کے آفیشل اسکورر تھے۔ مزید جانتے ہیں نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
پاکستان میں جاری آن لائن کلاسز سے صرف طلبہ ہی پریشان نہیں بلکہ اساتذہ کو بھی مختلف مشکلات کا سامنا ہے۔ تدریسی عمل کے دوران اساتذہ کو مختلف تیکنیکی مسائل کا سامنا رہتا ہے تو وہیں آن لائن کلاسز میں ان کے لیے کچھ آسانیاں بھی ہیں۔ آن لائن کلاسز سے طلبہ اور اساتذہ کو درپیش مشکلات پر سیریز کا چھٹا حصہ
پاکستان میں کرونا کے مریضوں کی پلازمہ تھیراپی شروع ہونے کے بعد پلازمہ کی ناجائز خرید و فروخت کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ اسی صورتِ حال کے پیشِ نظر لاہور کے کچھ نوجوانوں نے ایک ویب سائٹ بھی بنائی ہے۔ پلازمہ کی فروخت کا معاملہ کیا ہے اور ویب سائٹ اسے روکنے میں کیسے معاون ہے؟ دیکھیے اس ڈیجیٹل رپورٹ میں
نئے کپڑے اگر پھٹ جائیں تو کچھ لوگ افسوس کرتے ہوئے انہیں رد کر دیتے ہیں اور کچھ رفو گر کو تلاش کرتے ہیں، لیکن اب رفو گر بھی نایاب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملیے لاہور کے کرامت علی سے جو تقریباً 40 برس سے رفو گری کر رہے ہیں لیکن ان کے بقول اب بیشتر لوگوں کو اس کام کی قدر نہیں۔ کرامت علی کی کہانی ان ہی کی زبانی
یہ تحریر پانچ جولائی 2020 کو وائس آف امریکہ کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی تھی جسے آج دوبارہ شائع کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پلازمہ تھراپی سے کرونا وائرس سے متاثرہ صرف ان مریضوں کا علاج ممکن ہے جو 'سیویئر اسٹیج' پر ہوں لیکن جو مریض اس وبا سے ‘کریٹیکل اسٹیج’ پر پہنچ چکے ہوں پلازمہ تھراپی کے ذریعے ان کا علاج ممکن نہیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کا پلازمہ تھراپی کے ذریعے آزمائشی بنیادوں پر علاج کیا جا رہا ہے۔ کیا پلازمہ تھراپی سے کرونا کا ہر مریض صحت یاب ہو سکتا ہے؟ صحت یاب ہونے والے مریض سے پلازمہ کیسے حاصل کیا جاتا ہے اور کیا پلازمہ عطیہ کرنے والے کو کوئی خطرہ ہو سکتا ہے؟ جانتے ہیں ڈاکٹر فریدون جواد سے۔
یونیورسٹی آٖف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر اور میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والی تحقیق کے بارے میں یہ کہنا کہ اس تحقیق سے کرونا وائرس کا علاج دریافت ہوگیا ہے یا کوئی بریک تھرو مل گیا ہے، بالکل مناسب نہیں ہے۔
مزید لوڈ کریں