رفو گری: 'لوگ پوچھتے ہیں کہ اتنے پیسے کس چیز کے لیتے ہو؟'
نئے کپڑے اگر پھٹ جائیں تو کچھ لوگ افسوس کرتے ہوئے انہیں رد کر دیتے ہیں اور کچھ رفو گر کو تلاش کرتے ہیں، لیکن اب رفو گر بھی نایاب ہوتے جا رہے ہیں۔ ملیے لاہور کے کرامت علی سے جو تقریباً 40 برس سے رفو گری کر رہے ہیں لیکن ان کے بقول اب بیشتر لوگوں کو اس کام کی قدر نہیں۔ کرامت علی کی کہانی ان ہی کی زبانی
مزید ویڈیوز
-
نومبر 22, 2024
پنجاب کی آلودہ فضا بچوں کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این غیر شرعی؟ علامہ راغب نعیمی کی وضاحت
-
نومبر 22, 2024
کون سے کاروبار وی پی این پر انحصار کرتے ہیں؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این پر کنٹرول آزادی اظہار رائے کا مسئلہ کیوں ہے؟