چین نے امریکہ کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ ایک ترقی یافتہ ملک کی اقتصادی اور مالی پالیسیوں کے سنگین اثرات سے پاکستان اور کئی دیگر ممالک کو مشکل معاشی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
چند روز قبل سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات پر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد میں ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے سابق سعودی سفیر نے کہا تھا کہ مسلمانوں کو یہ بات تسلیم کرنی چاہیے کہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں نے اسلام کے نام کو استعمال کر کے اس کے تشخص کو خراب کیا۔
بلاول بھٹو زرداری پاکستان کی سابق حکومت کی طرف سے ٹی ٹی پی کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کی پالیسی کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلٰی عہدے دار نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے۔
چین کی وزارتِ خاجہ کے قونصلر ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ہفتے کو جاری ہونے والی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ چینی شہری پاکستان میں ایسے علاقوں میں جانے سے گریز کریں جہاں ان کی سلامتی کو بڑا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پرویز مشرف نے بطور آرمی چیف بھارت کے خلاف جارحانہ حکمتِ عملی اپنائی اور بعض مبصرین کے مطابق گارگل جیسے محاذ کھولے لیکن ان کے دور میں پاکستان اور بھارت کشمیر جیسے تنازعے پر امن معاہدے کے قریب بھی پہنچے۔
طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے پاکستانی دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، طالبان حکومت پر اُنگلیاں نہیں اُٹھا رہا، بلکہ چاہتا ہے کہ طالبان حکومت عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرے۔
امریکہ کے نمائندۂ خصوصی برائے افغانستان تھامس ویسٹ پیر کو پاکستان پہنچے جہاں انہوں نے پاکستانی ہم منصب محمد صادق سے افغانستان کی صورتِ حال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔
جمعرات کو سینیٹ اجلاس کے دوران جب حنا ربانی کھر سے پاکستان اور بھارت کے درمیان پسِ پردہ رابطوں سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا "اس وقت ایسی کوئی چیز زیرِ غور نہیں ہے۔"
ترجمان دفترِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان رپورٹس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔"
پاکستانی حکام اور مبصرین سیلاب سے متاثر علاقوں میں بحالی اور تعمیرِ نو کے کام کے لیے عالمی اداروں اور کئی دوست ممالک کی جانب سے 10 ارب ڈالرز کے فنڈز کے کے اعلانات کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔
کانفرنس میں وزیر اعطم شہباز شریف،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت مختلف ممالک اورعالمی مالیاتی اداروں کے نمائندوں سمیت سول سوسائٹی کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس سے فرانس کے صدر ایما نوئل میکرون نے بھی خطاب کیا۔
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ اس کانفرنس کی میزبانی پاکستان اور اقوامِ متحدہ مشترکہ طور پر کریں گے۔
امریکہ کی طرف سے یہ پیش کش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اتوار کو شدت پسندوں نے خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع بنوں میں انسداد دہشت گردی کے ایک مرکز میں بعض سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
اگرچہ پاکستان کی طرف سے افغانستان کے ساتھ سرحد پر ہونے والی جھڑپوں پر ماضی میں بظاہر تحمل کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن رواں ہفتے ہونے والی جھڑپوں کے بعد جمعے کو اسلام آباد میں تعینات افغان ناظم الاامور کو وزارت خارجہ طلب کرکے چمن اسپن بولدک کراسنگ پر ہونے والے واقعات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
پاکستان اور بھارت دونوں ایک دوسرے پر اپنے ملکوں کے اندر دہشت گردی کی سرگرمیوں کی سرپرستی اور پشت پناہی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ تاہم دونوں کی جانب سے ہی ایک دوسرے کے الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے۔
تائیوان میں قائم تحقیقاتی ادارے ڈبل تھنک لیبز کی طرف سے حال ہی میں جاری ہونے 'چائنہ انڈیکس' رپورٹ میں دنیا کے 82 ممالک میں چین کے اثرو رسوخ کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس انڈیکس کے مطابق چین کے اثر و رسوخ میں پاکستان پہلے نمبرپر، جب کہ کمبوڈیا دوسرے اور سنگاپور تیسرے نمبر پر ہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے یہ بات امریکہ کی طرف سے ٹی ٹی پی کے نائب امیر قاری امجد سمیت القاعدہ برصغیر کے تین رہنماؤں کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے اقدام کےبعد کہی ہے۔
سیاسی مبصرین کہتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ اعلان خوش آئند ہے، تاہم پاکستان میں مضبوط جمہوری اور سیاسی نظام کے بغیر اس پر عمل درآمد اتنا آسان نہیں ہو گا۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ترقی پزیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والے نقصان اور تباہی کی تلافی کے لیے ’کاپ 27‘ کی طرف سے فنڈ کے قیام کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ماحولیاتی انصاف کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔
مزید لوڈ کریں