پاکستان کے دفترِ خارجہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ عمران خان 22 جولائی سے واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔
پاکستان میں مقیم 14 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ شدہ افغان پناہ گزین کی قیام کی مدت 30 جون کو ختم ہو رہی تھی جس میں اب 30 جون 2020 تک کی توسیع دے دی گئی ہے۔
دونوں ملکوں کے وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی، جس میں افغان وفد کی قیادت صدر غنی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔ اس میں دو طرفہ تجارت، ٹرانزٹ ٹریڈ، افغانستان میں قیام امن کے لیے ہونے والی کوششوں اور سیکورٹی کے معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا
افغان صدر اشرف غنی ایک ایسے وقت میں پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، جب افغان امن عمل کی کوششیں تیز ہو گئی ہیں اور رواں ہفتے کے آخر میں امریکہ اور طالبان کے نمائندوں کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بات چیت کا ساتواں دور شروع ہو رہا ہے۔
اسٹولٹن برگ نے نیٹو اور پاکستان کے درمیان سیاسی ڈائیلاگ اور عملی تعاون کو دونوں کے لیے یکساں اہم قرار دیتے ہوئے افغانستان میں نیٹو کی طویل عرصے سے جاری کوششوں میں پاکستان کے تعاون کو سراہا۔
رواں سال فروری میں ایف اے ٹی ایف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے جنوری 2019ء کی ڈیڈلائن پر خاطر خواہ پیش رفت نہیں کی ہے۔ اس لیے ایف اے ٹی ایف نے مزید اقدامات کے لیے پاکستان کو مئی 2019ء کی ڈیڈلائن دی تھی۔
الیکشن کمشن کے مطابق، فوج کو قبائلی اضلاع میں انتخابات کے دوران امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
افغان پناہ گزینوں سے متعلق یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کے قیام کی مدت 30 جون کو ختم ہو رہی ہے۔ یو ان ایچ سی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں پاکستان کی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہے۔
بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی بھی اجلاس میں شریک ہیں تاہم دونوں وزراء اعظم کی اس موقع پر کوئی ملاقات نہیں ہو سکی۔
بعض حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ محصولات میں اضافے کے لیے بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسوں کی وجہ سے ملک میں بڑے پیمانے پر مہنگائی کا خدشہ ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ذرائع نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ بھارتی طیارے کو پاکستان کی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نئی دہلی کی درخواست پر دی گئی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق پیر کو ہونے والے پاک افغان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈریٹی یعنی ‘اے پی اے پی پی ایس’ کے مذاکرات میں ’سیاسی سفارتی، دفاعی، انٹیلی جینس، معیشت کے شعبوں میں تعاون اور پناہ گزینوں کے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکہ امن عمل میں پاکستان کے کردار کو حوصلہ افزا قرار دیتا ہے۔ ان کے بقول پاکستان اس ضمن میں اضافی اقدامات بھی کر سکتا ہے۔
او آئی سی کے سربراہ اجلاس سے پہلے بدھ کے روز اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس جدہ میں منعقد ہوا جس میں سربراہ کانفرنس کے مجوزہ اعلامیے اور ایجنڈے کے دیگر نکات کی منظوری دی گئی۔
اراکین پارلیمنٹ کے مطابق بی جے پی کی کامیابی کی ایک وجہ انتخابات میں ان کا پاکستان مخالف بیانیہ ہے اس لیے پاکستانی قانون ساز بھارتی حکومت کی پاکستان پالیسی میں کسی بڑی تبدیلی کی توقع نہیں کر رہے۔
بین الاقوامی امور کے تجزیہ کار حسن عسکری کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کے اس دورے کا مقصد ایران کے متعلق امریکہ کی نئی پالیسی پر پاکستانی قیادت کی سوچ کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی کے علاقائی فریم ورک کے تحت دہشت گردی کے خلاف تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم یعنی ’ ایس سی او ‘ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے منگل کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کی وجہ طلب اور رسد ہے۔ ان کے بقول، ’’حالیہ دنوں میں ڈالر کی طلب میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔
وفاق المدارس کے صوبائی ناظم عبدالرشید کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مدارس میں جدید مضامین کی تعلیم دینے پر تیار ہیں۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اپنے مدارس کا نصاب وہ خود وضع کریں گے۔
مزید لوڈ کریں