Abdul Sattar Kakar reports for VOA Urdu Web from Quetta
ڈاکٹر زرکون نے بتایا کہ ’’گردوں کی بیماریوں سے بچنے کے لئے لوگ صاف پانی زیادہ پئیں، گوشت کا استعمال ہفتے میں ایک بار کریں، زیادہ پیدل چلیں اور خواتین زچگی کا عمل گھروں میں نہیں بلکہ اسپتالوں یا دیہی صحت مرکز سے کروائیں‘‘
بقول اُن کے، ’’آئین میں کہا گیا ہے کہ حکومت عوامی نمائندے چلائیں گے۔ لیکن، کبھی پارلیمان کو مارشل لا سے ختم کیا جاتا ہے تو کبھی اٹھاون ٹو بی کا سہار لے کر جمہوریت ختم کر دی جاتی ہے۔ اور، اب ہمارے سامنے ایک اور نیا طریقہ آگیا ہے، جس سے منتخب حکومتوں کو گھر بھیجا جا رہا ہے“
کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں لگائے گئے ٹریفک اشاروں کی بتیاں خراب ہونے پر اُتار دی گئیں یا چوری ہوگئی ہیں۔
بلوچستان کے معاشی و اقتصادی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو صوبے میں غربت کی شرح میں کمی کے لئے فوری اقدامات اُٹھانے چاہیئں، بالخصوص 'سی پیک' کے منصوبوں اور گوادر کی بندرگاہ سے فائدہ اُٹھانے کے لئے جوانوں کو تیار کرنا چاہیئے
مسلم لیگ ن بلوچستان کے رہنما اخلاق شاہ کا کہنا ہے کہ ’’عدالت کے ذریعے اگر سیاسی رہنماﺅں کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے فارغ کرنے کا یہی طریقہ کار برقرار رکھا گیا تو ملک میں کبھی سیاسی استحکام نہیں آئے گا‘‘
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی حکومت اور عوام مختلف محاذوں پر دہشت گردوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان ملک دشمن عناصر کو بھرپور جواب دینے کے لئے مزید 1000 جوانوں کو تیار کیا جا رہا ہے
یعہ ہزارہ برادری کے ایک خاندان کے چار افراد ایک کار میں کو ئٹہ سے کر اچی جارہے تھے جب مستونگ بازارکے قر یب موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔
پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے قمر دین کاریز میں فوج کی ایک کارروائی میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں۔
فوج کے سربراہ کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ’’سیکورٹی اداروں، فرنٹیر کور اور دیگر کارروائیوں کی بدولت، صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں کمی واقع ہوئی ہے اور دہشت گرد اب خوفزدہ ہو کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں‘‘
صوبائی محکمۂ داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں رواں سال اب تک تین اعلیٰ افسران سمیت پولیس کے دو درجن اہلکار دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں جب کہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
فائرنگ سے ایس پی مبارک شاہ، اُن کا ڈرائیور اور دو محافظ شدید زخمی ہوگئے جو بعد ازاں دم توڑ گئے۔
بم دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں کم از کم تین پولیس اہلکار شامل ہیں جو ساجد مہمند کے حفاظتی اسکواڈ میں شامل تھے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ گرفتار دہشت گرد ہفتے کے روز مچھ میں ریلوے ٹریک پر 'آئی اِی ڈی' نصب کرنے میں بھی ملوث تھے۔ گرفتار افراد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے
گرفتار صحافی کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ گرفتاری کے وقت سکیورٹی اہلکاروں نے چادر اور چاردیواری کے تقدس کو پا مال کیا۔
جیونی کے لیویز حکام کے مطابق، نیوی اہل کار مغرب سے پہلے جبونی بازار سے اپنے ساتھیوں کےلئے اپنی گاڑی میں افطار لے جا رہے تھے کہ راستے میں دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار مسلح افراد نے گاڑی پر اندھا دُھند فائرنگ شروع کر دی
مزید لوڈ کریں