گزشتہ سات ماہ کے دوران پی ٹی آئی کی سیاسی جدوجہد کا جائزہ لیا جائے تو اِس میں کئی اتار چڑھاؤ آئے ہیں۔ اس عرصے کے دوران پی ٹی آئی نے کیا کھویا اور کیا پایا؟ اس سے متعلق پی ٹی آئی رہنما اور مبصرین مختلف رائے رکھتے ہیں۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ 26تاریخ کا پروگرام طے شدہ شیڈول کے مطابق ہو گا۔اس پروگرام میں نہ صرف عمران خان خود آئیں گے بلکہ وہ خطاب بھی کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان بھر سے لوگ پی ٹی آئی کے اس مارچ میں شریک ہوں گے۔
عمران خان اپنے حالیہ بیانات میں آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر کہتے رہے ہیں کہ اُنہیں اس سے کوئی غرض نہیں کہ کون آرمی چیف آتا ہے۔ تاہم اُن کی جدوجہد یہی ہے کہ ملک میں فوری شفاف انتخابات ہوں۔
پاکستان میں دو کروڑ 28 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جس کی ایک بڑی وجہ والدین کے پاس مالی وسائل کی کمی ہے۔ پنجاب حکومت نے ایسے طلبہ کے لیے 'انصاف اکیڈمی' بنائی ہے۔ ای لرننگ کے اس پروگرام سے ہزاروں ایسے طلبہ مستفید ہو رہے ہیں جو اسکولوں کی بھاری فیسیں ادا نہیں کر پاتے۔ ضیاء الرحمٰن کی رپورٹ
بعض ماہرین اسے عمران خان کا ایک اور 'یو ٹرن' قرار دے رہے ہیں جب کہ بعض مبصرین کہتے ہیں کہ سابق وزیرِ اعظم کو یہ احساس ہو گیا ہے کہ وہ طاقت ور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اپنے معاملات مزید خراب کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
بعض ماہرین کا دعویٰ ہے کہ ملک میں نئے آرمی چیف کی تقرری کے تناظر میں عمران خان کسی جانب سے اشارے کے منتظر ہیں۔بعض مبصرین کہتے ہیں کہ صدرِ عارف علوی کے مقتدر حلقوں کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے باعث عمران خان کو کہا جا رہا ہے کہ وہ کوئی حتمی فیصلہ نہ کریں۔
لاہور ہائی کورٹ نے میانوالی کے شہری کے خلاف توہینِ مذہب کا مقدمہ خارج کرنے کاحکم دے دیا جب کہ عدالت نے مذہبی عقائد سے متعلق جرائم کی تفتیش کے لیے اصول بھی وضع کیے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اس واقعے پر درج ہونے والے مقدمے کی روشنی میں تحقیقات کرے گی۔
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کا کارکن عمران خان کے لیے سڑکوں پر نکلتا ہے، لہذٰا عمران خان کی عدم موجودگی میں لانگ مارچ میں شرکا کو جمع کرنا تحریکِ انصاف کے لیے کسی امتحان سے کم نہیں ہو گا۔
ترجمان دفتر سے جاری بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ بے بنیاد الزامات کے ساتھ فوج کے عہدیداروں کی عزت کوداغدار کیا گیا تو ادارہ بھی اپنے آفیسروں اور سپاہیوں کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔ عمران خان نے نے اسپتال سے خطاب میں کہا ہے کہ ان پر حملے میں شہباز شریف، رانا ثنا اور میجر جنرل فیصل نصیر ملوث ہیں۔
ماضی میں ہونے والے لانگ مارچ اور ان میں اسٹیبلشمنٹ کی مبینہ مداخلت کے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتِ حال کا حل اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہی ہے۔ لہذٰا جن کے پاس پاور ہے انہیں فیصلہ کرانا چاہیے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے اور احتساب کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ ان کے بقول ملک میں حکومت ہی نہیں ہے بلکہ یہ اسٹیبلشمنٹ نے لوگوں کو اکٹھا کیا ہوا ہے۔ عمران خان نے مزید کیا کہا، دیکھیے وی او اے کے ضیاءالرحمٰن کے ساتھ چیئرمین تحریکِ انصاف کا انٹرویو۔
صحافی سلیم بخاری کہتے ہیں کہ اس سے قبل جب 25 مئی کو عمران خان اپنے کارکنان کے ساتھ اسلام آباد پہنچے تھے تو اس وقت انہوں نے کہا تھا کہ وہ چھ دنوں بعد دوبارہ آئیں گے اور اس مرتبہ وہ لاکھوں کے مجمع اور پوری تیاری کے ساتھ آئیں گے۔ تاہم اس اعلان کے پانچ ماہ بعد انہوں نے لانگ مارچ کی نئی تاریخ دی ہے۔
صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم 'کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس' کے عہدے دار اسٹیون بٹلر ان دنوں پاکستان میں موجود ہیں۔ ہمارے نمائندے ضیاء الرحمان نے پاکستان میں صحافیوں کو درپیش مشکلات اور صحافی ارشد شریف کی ہلاکت پر اسٹیون بٹلر سے گفتگو کی ہے۔
جسٹس عیسیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سے جمہوریت کو نکالنا اس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ یہ وطن دُشمنی ہے۔ پاکستان کو منتخب کردہ قیادت کے ذریعے ہی حکمرانی کی ضرورت ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس انوار الحق کہتے ہیں کہ فیصلوں کے لیے عدلیہ کو ڈکٹیٹ نہیں کیا جاتا۔ لیکن عدالت کے باہر ایسا ماحول بنایا جاتا جس سے ہر جج بچنا چاہتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جو دباؤ کیسز پر اثرانداز ہونے کے لیے آتا ہے اس سے بچنے کے لیے بعض مقدمات طویل ہوجاتے ہیں۔ ضیا الرحمٰن کی رپورٹ۔
امیگریشن افسر نے بتایا کہ وزارتِ داخلہ سے تصدیق کے بعد بٹلر کو ایئرپورٹ سے باہر جانے کی اجازت دی گئی۔ حکام کے مطابق اسٹیون بٹلر کا نام تحریکِ انصاف کے دورِ حکومت میں اسٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔
بعض مبصرین کے مطابق ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریکِ انصاف کے قائد عمران خان کی واضح برتری نے ان کے سیاسی بیانیے کی عوامی پذیرائی کے تاثر کو مزید تقویت دی ہے۔ ان نتائج کے بعد عمران خان کی مقبولیت کے اسباب اور آئندہ سیاسی حکمتِ عملی انتخابی سیاست پر نظر رکھنے والوں کی دلچسپی کابھی محور ہیں۔
پنجاب کے شہر ملتان میں نشتر اسپتال کی چھت پر لاشیں پھینکنے کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ سامنے آنے پر صوبائی حکومت نے غفلت کے ذمہ دار تین ڈاکٹروں، اسپتال کے تین ملازمین جب کہ پولیس کے دو افسران کو معطل کر دیا ہے۔
خیبرپختونخوا اور پنجاب میں قومی اسمبلی کی تین، تین جب کہ سندھ میں دو نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں، پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ بھی اتوار کو ہی ہو رہی ہے۔
مزید لوڈ کریں