دو سال قبل پاکستان سے انتہاپسندی و دہشت گردی کے خاتمے کے لیے وضع کیے گئے قومی لائحہ عمل میں مدارس کی رجسٹریشن اور ان کی جانچ پڑتال کا عمل بھی شامل کیا گیا تھا۔
سابق رکن صوبائی اسمبلی شازیہ خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ موجودہ حکومت کو چاہیے کہ پہلے سے موجود قوانین میں ترامیم کر کے اُنھیں مزید موثر بنانے کے علاوہ نئی قانون سازی بھی کرے۔
پولیس کے مطابق قبائلی علاقے مہمند ایجنسی سے ’ایف سی‘ کا ایک قافلہ پشاور آ رہا تھا کہ اُسے ناگومان نامی علاقے میں بم سے نشانہ بنایا گیا۔
صوبہ خیبرپختونخوا کی حالیہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے تقریباً 40 ہزار بچے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے رہ گئے تھے جب کہ 4800 بچوں کے والدین نے یہ قطرے پلوانے سے انکار کیا تھا۔
وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں ضیاء الحق سرحدی نے کہا کہ افغانستان اب اپنی تجارت کے لیے ایران کی چاہ بہار بندرگاہ کو زیادہ استعمال کر رہا ہے۔
سول سوسائٹی کی تنظیموں کے اتحاد کے سربراہ ارشد ہارون نے کہا کہ غیر ضروری چھان بین اور کلیئرنس کے نام پر این جی اوز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔
کوہاٹ کا ضلع قبائلی علاقے اورکزئی سے بھی جڑا ہوا ہے جہاں ماضی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے قائم تھے۔
نئے اعدادو شمار کے مطابق صوبے میں اس وقت سرکاری اسکولوں کی تعداد 27506 ہے جو کہ اس سے قبل 28178 بتائی جاتی تھی۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے سینیٹر سجاد حسین نے بتایا کہ سنی مسلک کے مقامی قبائلیوں کی طرف سے بھی ہفتہ کو ہونے والے بم دھماکے کی مذمت کی گئی ہے اور دونوں مسالک کے عمائدین علاقے میں امن بحال رکھنے کے لیے رابطے میں ہیں۔
50 کے لگ بھگ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس منصوبے کے تحت پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن کی ناظرہ تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ چھٹی سے دسویں جماعت تک تمام مسلمان طلبا کو قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھایا جائے گا۔
پیر کو ان کی مرحلہ وار واپسی کا عمل شروع ہوا اور دیر گئے 173 خاندانوں کے لگ بھگ 500 افراد غلام خان کی سرحدی گزرگاہ سے ہو کر بنوں کے قریب قائم بکا خیل کیمپ پہنچے۔
افغان حکام کے مطابق نقل مکانی کر کے صوبہ خوست میں آنے والے پاکستانی قبائلیوں کی تعداد ایک لاکھ 27 ہزار کے لگ بھگ ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کے مشیر اطلاعات مشتاق غنی نے وائس آف امریکہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں چھ چھوٹے ڈیم جب کہ میدانی علاقوں میں ’سولر سٹم‘ نسب کیا جائے گا۔
عالیہ حریر نے کہا کہ دونوں ملکوں کے رہنے والے بچوں کی سوچ بدلنے کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار امن کا حصول ممکن ہو سکے۔
وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق احمد غنی نے وائس آف امریکہ سے ایک انٹرویو میں بتایا کہ صوبائی حکومت قومی لائحہ عمل میں اس کے زیر اثر آنے والے تمام نکات پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کر رہی ہے
ایک قبائلی راہنما پیر عاقل شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اگرچہ واپسی کاعمل جاری ہے تاہم اپنے گھروں کو جانے والوں کے کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا بھی ہے۔
حالیہ دنوں میں پاکستان میں زہریلی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔
پاسپورٹ اور ویزے کی شرط نافذ ہونے سے قبل روزانہ تقریباً بیس سے پچیس ہزار افراد طورخم سرحد کے آر پار آتے تھے لیکن یہ تعداد حالیہ دنوں میں کم ہو کر لگ بھگ دو سے تین ہزار کے درمیان رہ گئی ہے۔
مزید لوڈ کریں