سرد موسم میں تیز دھار برسات اور برفانی طوفان کے کے نتیجے میں، امریکی ریاست اری زونا کے ایک چھوٹے سے قصبے کے 1000 مکینوں نے ہفتے کی رات بجلی اور گھروں کو گرم رکھنے کے بندوبست کے بغیر گزارنی پڑی، یہ علاقہ گرینڈ کینین کے نزدیک واقع ہے۔
طوفانی برسات اور برفباری نے تھینکس گونگ کی تعطیل رشتہ داروں کے ساتھ گزارنے یا پھر واپس آنے والے ہزاروں افراد کو مشکل میں ڈال دیا۔
شدید سرد موسم کا یہ سلسلہ اب امریکہ کے مشرقی خطے کی جانب بڑھ چکا ہے۔
رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، گرینڈ کینین کے نیشنل پارک کے جنوب میں واقع تسایاں کی ٹاؤن کونسل نے جمعے کی علی الصبح ہی ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا تھا۔ نوٹس میں خبردار کیا گیا تھا کہ بجلی کی رسد منقطع ہو گئی ہے اور دو فٹ (60 سینٹی میٹر) برف باری کے باعث سڑکوں سے گزرنا دشوار ہو چکا ہے۔
ایک تحریری بیان میں میئر، کریگ سینڈرسن نے کہا ہے کہ ''ہم نیشنل پارک میں ہنگامی شیلٹر قائم کرنے کا انتظام کر رہے ہیں۔ وہاں اور دیگر مقامات پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے اور ہنگامی مراکز تک لانے کے لیے بسوں کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔
سینڈرسن نے کہا ہے کہ وہ کاؤنٹی کی ہنگامی انتظامی ٹیم اور اری زونا کے محکمہ ٹرانسپورٹیشن اور نیشنل پارک سروس سے مل کر کام کر رہے ہیں، جنہیں سڑکوں سے برف ہٹانے کے کام کو اولیت دینے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
تسایاں کے قصبے میں 1000 سے زائد مکین اور سیاح پھنس کر رہ گئے ہیں۔ میئر نے بتایا ہے کہ نیشنل پارک کے اندر ہنگامی شیلٹر قائم کیے گئے ہیں۔
قومی موسمیاتی ادارے نے ٹوئٹر پر برف باری سے متعلق اطلاع میں کہا تھا کہ گرینڈ کینیون تک کا ڈھلان کا پورا علاقہ برف سے ڈھکا ہوا ہے۔
سینڈرسن نے کہا ہے کہ ''سڑکوں کو سفر کے قابل بنانے کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔ اسٹیٹ روٹ 64 پر سفر کو محفوظ بنانے کا کام جاری ہے''۔
جمعے کے روز کولوریڈو، یوٹا اور اری زونا کے پہاڑی علاقے میں ایک فٹ (30 سینٹی میٹر) کے قریب برف باری ہو چکی تھی، جس کے بعد موسم کا یہ سلسلہ امریکہ کے اونچائی والے مڈویسٹ کے مشرقی علاقے کی جانب بڑھ چکا ہے۔
منی سوٹا، وسکانسن اور مشی گن میں بھی طوفانی برف باری کا یہ سلسلہ جمعے کی رات سے شروع ہوا، جہاں کے پہاڑی علاقے پر 18 انچ (46 سینٹی میٹر) برف پڑ چکی ہے؛ جب کہ بالائی علاقے پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اتوار کی صبح تک شمالی مشرق میں برف باری کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔
نیویارک سٹی اور دیگر علاقوں سے نشیبی علاقے کی جانب بحر اوقیانوس کے ساحل تک کا علاقہ اتوار تک برفانی طوفان کی زد میں آ چکا ہو گا۔
امریکی آٹو موبیل ایسو سی ایشن کے مطابق، اس ہفتے تھینکس گونگ کے تہوار کے لیے 40 لاکھ سے زیادہ امریکیوں نے فضائی سفر کیا، جب کہ چار کروڑ 90 لاکھ لوگوں نے موٹر گاڑیوں کے ذریعے کم از کم 50 میل (80 کلومیٹر) کا فاصلہ طے کیا۔
جمعرات کو تھینکس گونگ کے تہوار سے قبل یخ بستہ موسم نے کافی مسافروں کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ منی پولس اور شکاگو کے ہوائی اڈوں نے بتایا ہے کہ سینکڑوں پروازوں میں تاخیر ہوئی یا پھر انھیں منسوخ کیا گیا۔