ویب ڈیسک _ امریکہ نے ساڑھے تین برس قبل کابل ایئرپورٹ پر خود کش حملے میں امریکی فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے ملزم کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہاکہ داعش خراسان کے ایک کارکن اور منصوبہ ساز کو گرفتار کیا ہے جو 13 امریکی فوجیوں اور 160 سے زیادہ افغان شہریوں کی ہلاکت کا ذمے دار ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم شریف اللہ کی گرفتاری میں تعاون پر پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ اس نے ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون کیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان اور امریکہ کا مفاد مشترک ہے۔
ترجمان نے صحافیوں سے کہا کہ اگر انہیں ملزم شریف اللہ کے کیس کے بارے میں مزید معلومات چاہئیں تو وہ محکمۂ انصاف سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
ترجمان نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ملکوں کا مفاد مشترک ہے اور مذکورہ ملزم کی گرفتاری نے ثابت کیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی میں امریکہ اور پاکستان کا تعاون انتہائی اہم ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
کابل ایئرپورٹ دھماکہ؛ ملزم کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا شکریہ: صدر ٹرمپ
امریکی محکمۂ خارجہ کی ترجمان کے بیان سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی شب کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران ملزم کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا اور اس میں مدد فراہم کرنے پر حکومتِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق ملزم شریف اللہ افغانستان اور پاکستان کے لیے داعش کے تنظیمی رہنماؤں میں سے ایک ہے جس نے دو مارچ 2025 کو دورانِ تفتیش ایبی گیٹ حملے میں مدد فراہم کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
شریف اللہ نے حکام کو بتایا کہ اس نے خود کش بمبار کو ایبی گیٹ تک پہنچانے میں مدد دی اور خاص طور پر امریکیوں اور طالبان کی چوکیوں سے اسے نکالنے میں معاونت کی۔
SEE ALSO: صدر ٹرمپ کا پاکستان کو شکریہ: مبصرین کیا کہتے ہیں؟یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا اور کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد ہزاروں افغان باشندے ملک چھوڑنے کی کوشش میں کابل ایئرپورٹ پر جمع ہورہے تھے۔ اس دوران 26 اگست 2021 کو کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر خودکش حملے میں 13 امریکی اہلکار اور لگ بھگ 160 سے زائد افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔اس حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی تھی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ملزم شریف اللہ کی گرفتاری اور صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کا شکریہ ادا کرنے پر ایک بیان میں کہا تھا کہ خطے میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے پاکستان کے کردار کے اعتراف پر وہ امریکی صدر کے مشکور ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کو شریف اللہ کا تعلق افغانستان سے ہے جسے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے سرحدی علاقے میں کامیاب آپریشن کے دوران حراست میں لیا تھا۔