امریکہ کا ترکی میں ویزے کے اجرا کی بحالی کا اعلان

امریکی سفارت خانہ، انقرہ

امریکہ نے جمعرات کے روز اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے سفر کے خواہاں ترک شہریوں کے لیے ویزا کے اجرا کی مکمل سہولیات بحال کی جا رہی ہیں، اور کہا ہے کہ ترکی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سفارت خانے کے کسی ملازم کو زیر حراست لینے یا گرفتار کرنے سے قبل امریکہ کو اطلاع دی جائے گی۔

ترکی نے ویزا کے بارے میں لیے گئے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔ تاہم، کہا ہے کہ اُس کی جانب سے امریکہ کو ایسی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

امریکہ نے اس سال کے اوائل میں ترکی میں ’نان امیگرینٹ‘ ویزے کے اجرا کی خدمات اُس وقت معطل کر دی تھیں، جب استنبول میں دہشت گردی کے الزامات پر قونصل خانے کے ایک ملازم متین توپاز کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جوابی کارروائی کرتے ہوئے ترکی نے امریکہ میں ویزے کی خدمات بند کردی تھیں۔

جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں امریکی محکمہٴ خارجہ نے کہا ہے کہ اکتوبر کے بعد ترکی اپنے وعدے پر پورا اترا ہے کہ ’’اپنے سرکاری فرائض ادا کرنے والے‘‘ کسی مقامی لازم کو حراست میں نہیں لیا جائے گا؛ اور یہ کہ مستقبل میں عملے کے کسی مقامی ملازم کو زیر حراست لینے یا گرفتار کرنے سے قبل امریکہ سے مشاورت کی جائے گی۔

بیان کے مطابق، ’’اِن یقین دہانیوں پر قائم رہنے کی بنا پر محکمہٴ خارجہ پُراعتماد ہے کہ سکیورٹی کا انداز کافی حد تک بدل چکا ہے جس کے بعد ترکی میں ویزا سروسز کی مکمل بحالی کی اجازت دی جاتی ہے‘‘۔

امریکہ میں ترکی کے سفیر، سردار کلیس نے کہا ہے کہ اُن کا ملک ترکی جانے کے خواہشمند امریکی شہریوں کو اسی طرح کی سہولت فراہم کرے گا۔

تاہم، ترکی کے بیان میں اس بات کی تردید کی گئی کہ سفارت خانے کے کسی ملازم کو زیر حراست لینے یا گرفتار کرنے کے امکان سے متعلق امریکہ نے کسی قسم کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی۔