یمن: بمباری سے ہونے والی ہلاکتیں 119 ہوگئیں

فائل

اقوامِ متحدہ نے جمعرات کو اپنے ایک بیان مںل کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 22 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 47 افراد زخمی ہیں۔

اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ یمن کے ایک بازار پر منگل کو سعودی اتحاد کے فضائی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 119 ہوگئی ہے۔

اقوامِ متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے 'یو این ایچ سی آر' نے جمعرات کو اپنے ایک بیان مںل کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 22 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 47 افراد زخمی ہیں۔

بیان میں عالمی ادارے نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے اور سعودی عرب کی سربراہی میں قائم اتحاد سے حملے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

عرب اتحاد کے طیاروں نے منگل کو یمن کے شمال مغربی صوبے حجہ کے ضلع مسطابہ میں واقع الخمیس نامی ایک بازار پر بمباری کی تھی۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ حملے کا نشانہ بننے والا بازار علاقے کے ہزاروں افراد کی ضروریات پوری کرتا تھا اور حملے کے وقت بھی وہاں خریداروں کا ہجوم تھا۔

مغربی ذرائع ابلاغ نے عینی شاہدین کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بازار کے نزدیک کوئی فوجی تنصیب یا چھاؤنی موجود نہیں تھی۔

سعودی قیادت میں قائم اتحاد کے طیارے گزشتہ کئی ماہ سے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنارہے ہیں جس کے دوران ان پر وقتاً فوقتاً شہری تنصیبات پر حملوں کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں۔

یمن کی لڑائی میں اب تک چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 35 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ لڑائی کے باعث 20 لاکھ سے زائد افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔