امریکی قدامت پسند کارکنوں کے ایک گروپ نے اگلے سال کے صدارتی انتخابات میں صدر اوباما کے مقابلے کے لیے ری پبلیکن کانگریس مین ران پال کو اپنے امیدوار کے طورپر منتخب کرلیا ہے۔
واشنگٹن میں ہفتے کے روز ہونے والی کنزرویٹو پولیٹکل ایکشن کانفرنس کی میں پال نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔انہیں کل ووٹوں میں سے 30 فی صد ووٹ ملے۔ میسا چوسٹس کے سابق گورنر مٹ رومنی دوسرے نمبر پر رہے، انہیں23 فی صد ووٹ ملے۔
پال مسلسل دوسال سے یہ مقابلہ جیت رہے ہیں۔ اعتدال پسند سرگرم کارکنوں میں، جو وفاقی حکومت کے مختصر کردار اور شہری آزادیوں میں حکومتی مداخلت کے خلاف ہیں، جنوبی ریاست ٹیکساس کی نمائندگی کرنے والے کانگریس مین پال کا ایک بڑا حلقہ موجود ہے۔
پال نے 2008ء میں ری پبلیکن پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کی کوشش کی تھی لیکن زیادہ عوامی حمایت نہ ملنے کے سبب سینیٹر جان مک کین کے مقابلے میں ہار گئے تھے۔
ہفتے کے روز ہونے والی ووٹنگ میں 20012ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند کئی اور ری پبلیکن امیدوار وں کے ووٹ پال سے بہت کم رہے۔ الاسکا کی سابق گورنر سارہ پیلن اور ارکنساس کے سابق گورنر مائیک ہکا بی کے ووٹ دس کا ہندسہ عبور نہ کرسے۔ وہ دونوں اس کانفرنس میں موجود نہیں تھے۔