امریکہ کے ایوانِ نمائندگان نے دو ایسی قراردادیں منظور کی گئی ہیں جو امریکہ میں مقیم ایک کروڑ دس لاکھ غیر قانونی تارکینِ وطن کو قانونی حیثیت فراہم کریں گی۔
جمعرات کو ایوانِ نمائندگان میں تمام ڈیموکریٹس ارکان کے ساتھ ساتھ 11 ری پبلکن ارکان نے 'امریکن ڈریم اینڈ پرامس ایکٹ' کی منظوری کے حق میں ووٹ دیے۔ اس طرح یہ قراردار 197 کے مقابلے میں 228 ارکان کی حمایت سے منظور ہوئی۔
اس منصوبے کے تحت 23 لاکھ ڈریمرز اور غیر قانونی تارکین وطن، جو اپنے بچپن میں امریکہ داخل ہوئے یا پھر انسانی بنیادوں پر چلنے والے کسی پروگرام کے تحت امریکہ آئے، ان کو مستقل قانونی حیثیت مل سکتی ہے۔ بعد ازاں ان کے امریکہ کی شہریت کے حصول کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔
ڈیموکریٹس کی اکثریت والے ایوان نے 'فارم ورک فورس ماڈرنائزیشن ایکٹ' بھی 174 کے مقابلے میں 247 ووٹوں سے منظور کیا۔
یہ بل کھیتوں میں کام کرنے والے ایسے ہزاروں افراد کو قانونی حیثیت فراہم کرے گا جو اس وقت ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ اس بل کے حق میں 30 ری پبلکن ارکان نے بھی ووٹ دیا۔ جب کہ ایک ڈیموکریٹ رکن نے اس کی مخالفت بھی کی۔
Your browser doesn’t support HTML5
ان دونوں قرار دادوں کو دوسری بار ایوان میں پیش کیا گیا ہے۔ قبل ازیں 2019 میں بعض ری پبلکن ارکان کی حمایت سے ان کو منظور کیا گیا تھا۔
ایوان نمائندگان سے بل منظور ہونے کے فوری بعد ڈیموکریٹ سینیٹر مائیکل بینیٹ اور ایک ری پبلکن سینیٹر مائیک کریپو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ سینیٹ میں اسی طرح کی ایک قراردار متعارف کرائیں گے جو ملک کے اندر صنعت اور کھیتوں میں کام کرنے والوں، دونوں کے مسائل حل کرے گی۔
صدر بائیڈن کے غیر قانونی تارکینِ وطن کو قانونی حیثیت دینے کے منصوبے کو اگرچہ ری پبلکن پارٹی نے مسترد کر دیا گیا ہے۔ البتہ دو سنیٹرز کی جانب سے سینیٹ میں قانون سازی کے لیے قرارداد آنے سے ڈیموکریٹس کو بہترین موقع فراہم ہو گا کہ سینیٹ سے امیگریشن سے متعلق قوانین کو منظور کرا لیں۔
ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا کہنا ہے کہ ان کے لیے ہمیشہ یہ باعث مسرت رہا ہے کہ وہ ملک میں ڈریمرز، یعنی کوئی خواب لے کر امریکہ آنے والوں کے لیے تعریفی کلمات ادا کریں۔
انہوں نے یہ بات رائے شماری سے قبل کیپیٹل ہل پر ایک ہسپانوی کاکس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
نینسی پیلوسی نے کہا کہ آج کا دن نہ صرف ایک بل پاس کرنے کا دن ہے بلکہ جشن کی ایک وجہ بھی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اگر صدر کے دستخطوں سے 'امریکن ڈریم اینڈ پرامس ایکٹ' قانون کا حصہ بن جاتا ہے تو اس سے اوباما دور کے 'ڈاکا پروگرام' کے تحت بچپن میں والدین کے ساتھ امریکہ داخل ہونے والوں اور 18 سال کی عمر سے پہلے غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والے افراد 10 سال کے لیے مشروط مستقل سکونت کے لیے درخواست دینے کے اہل ہو جائیں گے۔ البتہ ان کے لیے شرائط کو پورا کرنا ضروری ہو گا۔
اس پروگرام کے تحت وہ لوگ اہل ہوں گے جنہوں نے کالج ڈگری حاصل کر رکھی ہے یا وہ دو سال کے بیچلر پروگرام میں اپنا اندراج کرا چکے ہیں یا پھر انہوں نے کم از کم دو سال کے لیے امریکہ کی فوج میں خدمات انجام دی ہوں یا پھر انہوں نے تین سال کے لیے امریکہ میں کام کیا ہو۔