2010ء میں بلیک واٹر نے، جس نے اپنا نام بدل کر ایکس ای سروسز ایل ایل سی رکھ لیا ہے، اس سے ملتے جلتے الزامات پر امریکی محکمہ خارجہ کو 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا معاہدہ کیا تھا
دنیا بھر میں بلیک واٹر کے نام سے پہچانی جانے والی سیکیورٹی کمپنی ، امریکی محکمہ انصاف کے ذریعے پانچ سال تک کی وفاقی تحقیقات کےبعد اپنے خلاف لگنے والے ہتھیاروں کی اسمگلنگ اور دوسرے جرائم کے الزامات کے تصفیے کے لیے 75 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے پر تیار ہوگئی ہے۔
منگل کو سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق ، سیکیورٹی کمپنی پر، جسے اب اکیڈمی ایل ایل سی کہا جاتا ہے، قانون کی 17 خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں، جن میں سوڈان کو غیر قانونی سیٹلائٹ ٹیلی فون اور دفاعی خدمات کی فراہمی اور امریکی حکومت سے اجازت حاصل کیے بغیر عراق اور افغانستان کو گولہ بارود کی برآمد شامل ہے۔
سوڈان پر دہشت گردی کی مدد کرنے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزامات کے باعث1997ء سے امریکی پابندیاں عائد ہیں۔
2010ء میں بلیک واٹر نے، جس نے اپنا نام بدل کر ایکس ای سروسز ایل ایل سی رکھ لیا ہے، اس سے ملتے جلتے الزامات پر امریکی محکمہ خارجہ کو 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔
بلیک واٹر عراق میں امریکی حکومت کی جانب سے رکھی جانے والی سب سے بڑی پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی تھی۔ لیکن 2009ء میں محکہ خارجہ کی جانب سے کنٹریکٹ میں توثیق سے انکار کے بعد اسے عراق چھوڑنا پڑاتھا۔
جون میں امریکی سپریم کورٹ نے بلیک واٹر کے چار سابق سیکیورٹی گارڈز کی اپیل سننے سے انکار کردیاتھا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007ء میں بغداد میں فائرنگ کرکے کم ازکم 14 عراقی شہریوں کو بے رحمی سے ہلاک کردیاتھا۔
منگل کو سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق ، سیکیورٹی کمپنی پر، جسے اب اکیڈمی ایل ایل سی کہا جاتا ہے، قانون کی 17 خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں، جن میں سوڈان کو غیر قانونی سیٹلائٹ ٹیلی فون اور دفاعی خدمات کی فراہمی اور امریکی حکومت سے اجازت حاصل کیے بغیر عراق اور افغانستان کو گولہ بارود کی برآمد شامل ہے۔
سوڈان پر دہشت گردی کی مدد کرنے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے الزامات کے باعث1997ء سے امریکی پابندیاں عائد ہیں۔
2010ء میں بلیک واٹر نے، جس نے اپنا نام بدل کر ایکس ای سروسز ایل ایل سی رکھ لیا ہے، اس سے ملتے جلتے الزامات پر امریکی محکمہ خارجہ کو 4 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔
بلیک واٹر عراق میں امریکی حکومت کی جانب سے رکھی جانے والی سب سے بڑی پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی تھی۔ لیکن 2009ء میں محکہ خارجہ کی جانب سے کنٹریکٹ میں توثیق سے انکار کے بعد اسے عراق چھوڑنا پڑاتھا۔
جون میں امریکی سپریم کورٹ نے بلیک واٹر کے چار سابق سیکیورٹی گارڈز کی اپیل سننے سے انکار کردیاتھا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2007ء میں بغداد میں فائرنگ کرکے کم ازکم 14 عراقی شہریوں کو بے رحمی سے ہلاک کردیاتھا۔