امریکہ کی نجی سکیورٹی فرم بلیک واٹر کے سابق صدر پر آتشیں اسلحہ کے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں فردِ جرم عائد کردی گئى ہے۔
گیری جیکسن اور مشکلات میں گھری ہوئى کمپنی کے چار اور سابق عہدے داروں پر جمعے کے روزجن الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئى ہے، اُن میں رجسٹر کرائے بغیر آتشیں ہتھیار رکھنے اور عدالت میں غلط بیانات دینے کے الزام شامل ہیں۔
عراق اور افغانستان میں ہلاکتوں کے سلسلے میں بلیک واٹر کے خلاف بھی چھان بین جاری ہے۔ اُس کے ملازم کچھ گارڈز پر 2007 میں اُس وقت 17 غیر مسلح عراقی عام شہریوں کو ہلاک کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جس وقت وہ گارڈز بغداد میں امریکی سفارت کاروں کی حفاظت کرنے پر مامور تھے۔بعد میں ایک جج نے یہ معلوم ہونے کے بعد کہ وکلائے استغاثہ نے شہادتوں کو ٹھیک طرح نہیں سنبھالا تھا، وفاقی الزامات کو رد کردیا تھا۔
افغانستان میں حکام نے 2009 میں بلیک واٹر سے وابستہ دو ٹھیکے داروں کو مبیّنہ طور پر دو عام افغان شہریوں کو ہلاک اور ایک شخص کو زخمی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔
جیکسن پچھلے سال بلیک واٹر سے الگ ہوگیا تھا ، جس کا نام اب بدل کرزی سروسز ہوگیا ہے۔
مقبول ترین
1