اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کا کہنا ہے کہ مغربی و وسطی افریقہ میں ہیضے کی وبا کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال بد ترین شکل اختیار کر رہی ہے۔
یونیسیف کی طرف سے منگل کو جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق خطے میں رواں سال اب تک ہیضے کے تقریباً اڑھائی ہزار مریض ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 85 ہزار سے زائد افراد میں اس بیماری کی تصدیق کی گئی ہے۔
عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ ہیضے کا شکار مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے خطے کو اپنی تاریخ میں کسی متعدی بیماری کے سب سے زیادہ پھیلاؤ کا سامنا ہے۔
ہیضہ ایک انتہائی متعدی مرض ہے جس سے جسم میں پانی کی شدید کمی ہو جاتی ہے اور بروقت علاج نہ ہونے پر مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ بیماری بیکٹریا سے متاثرہ خوارک اور پانی کے استعمال سے ہوتی ہے۔