اقوام متحدہ کے عہدے داروں اور انسانی بھلائی کی تنظیموں نے افریقہ کے علاقے ساحل کے لیے ہنگامی امداد کی اپیل کی ہےجہاں لاکھوں افراد کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اقوام متحدہ اور عطیات فراہم کرنے والے ممالک کے نمائندوں کے درمیان بدھ کو روم میں ہونے والی کانفرنس کو بتایا گیا کہ صرف فوری اور جامع امدادی کارروائیاں ہی غذائی بحران کو مزید شدید ہونے سے بچا سکتی ہیں۔
یورپی یونین نے اعلان کیا کہ وہ دس لاکھ بچوں اور پانچ لاکھ حاملہ اور بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی ماؤں کے امدادی پروگراموں کے لیے چار کروڑ ڈالر کے لگ بھگ عطیہ دے گا ۔
انسانی بھلائی کی امداد سے متعلق یورپی یونین کی کمشنر کرسٹینا جیو رجیوا نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ اس سال متاثرہ علاقے کی امدادی کارروائیوں کے لیے 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی رقم درکار ہوگی۔
روم میں ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد خشک سالی، غربت اور خوراک کی اونچی قیمتوں سے جنوبی متاثرہ علاقے صحارا ریگستان میں امدادی کارروائیوں میں فوری اضافہ کرنا ہے جہاں کم اور ناقص خوراک کے باعث لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
ریڈکراس اور ریڈکریسنٹ کی تنظیموں کی فیڈریشن نے منگل کے روز کہاتھا کہ نیم صحرائی علاقے میں تقریباً ایک کروڑ 40 لاکھ افراد کو خوراک کی کمی کاسامنا ہے۔ فیڈریشن نے خبردار کیا کہ اگر جلد امداد فراہم نہ کی گئی تو دو کروڑ 30 لاکھ کے لگ بھگ افراد غذائی قلت کی زد میں آسکتے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ امدادی تنظیموں کو متاثرہ افریقی علاقوں میں اپنی انسانی بھلائی کی سر گرمیاں جاری رکھنے کے لیے ملنے والے عطیات کی ان کی ضرورت کے پانچویں حصے سے بھی کم ہیں۔ امدادی ادارے اس وقت چاڈ، نیگر، مالی، مورنطانیہ، برکینا، فاسو اور سینگال کے علاقوں میں کام کررہے ہیں۔
ساحل کے خطے کو 1973ء سے خشک سالی اور خوراک کے بحران کا مسئلہ درپیش ہے ۔ جب کہ یہ مسئلہ 2009 اور 2010ء میں انتہائی شدت اختیار کرگیاتھا۔