یوکرین: باغیوں کا قافلے پر حملہ، درجنوں شہری ہلاک

یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ سولینز کو ہدف بنانے کے لیے باغیوں نے روس سے’گریڈ‘ قسم کے نظام، اور بارودی سرنگیں نصب کرنے کا سسٹم درآمد کیا ہے

یوکرینی حکام نے بتایا ہے کہ روس نواز باغیوں کی طرف سے ایک قافلے پرحملے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے۔ یہ قافلہ ملک کے مشرق میں جاری لڑائی سے بھاگ نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔

یوکرین کی قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان، کرنل آندری لائسنکو نے پیر کے روز بتایا کہ وہ ہلاکتوں کی اصل تعداد نہیں بتا سکتے۔ اُنھوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ سولینز کو ہدف بنانے کے لیے باغیوں نے روس سے’گریڈ ‘ قسم کے نظام، اور بارودی سرنگیں نصب کرنے کا سسٹم درآمد کیا ہے۔

قافلے پر یہ حملہ پیر کے روز ’کراشوویٹ‘ اور’ سوتلیکا‘ نامی قصبوں میں ہوا، جو لہانسک کے زیر ِمحاصرہ مشرقی شہر کی طرف جانے والی مرکزی سڑک پر واقع ہیں۔

باغیوں کے ایک ترجمان نے اِس بات کی تردید کی ہے کہ اِس حملے میں اُن کی افواج ملوث تھیں۔

حالیہ دِنوں کے دوران، لہانسک علیحدگی پسندوں اور یوکرینی فوجوں کے مابین گھمسان کی لڑائی کا مرکز رہا ہے۔ رات ہونے والی لڑائی میں یوکرین کے 9 فوجی ہلاک ہوئے۔
اتوار کے روز، یوکرین نے کہا تھا کہ اُس کی فوجوں نے لہانسک میں ایک ضلعی پولیس تھانے پر قبضہ کر لیا ہے، جس سے قبل روس نواز علیحدگی پسندوں کے ساتھ شدید لڑائی ہوئی۔ جب کہ اِس سے قبل، دِن کے وقت، باغیوں نے یوکرینی فوج کے ایک لڑاکا طیارہ مار گرایا، جو اُس علاقے سے گزر رہا تھا۔

دریں اثنا، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ اُن کے ملک نے یوکرین میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے سے متعلق مسائل پر قابو پا لیا ہے۔ تاہم، اُنھوں نے پیر کے دِن برلن میں کہا کہ جنگ بندی کے حصول یا مشرقی یوکرین میں لڑائی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل تلاش لے لیے اُن کی جرمن، فرانسسی اور یوکرینی ہم منصبوں سے بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔


انٹرفیکس نے اطلاع دی ہے کہ سرحدی محافظوں اور کسٹمز کی طرف سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد سے لدے ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دیے جانے پر، ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے نمائندے سامان کے ساتھ یوکرین روانہ ہوں گے۔