امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی کے خاتمے کے خواہاں ہے۔ بھارت کے ساتھ مل کر بنیاد پرست اسلامی دہشت گردی سے اپنے عوام کا دفاع کریں گے۔
پیر کو بھارت آمد پر احمد آباد کے کرکٹ اسٹیڈیم میں 'نمستے ٹرمپ' تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اُن کے پاکستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ وہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام اور کشیدگی کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔
صدر نے کہا کہ امریکی حکومت اور پاکستان مل کر دہشت گرد گروپوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ بھارت کو تین ارب ڈالر کا اسلحہ اور دیگر جنگی سازو سامان فروخت کرے گا۔ جن میں جنگی ہیلی کاپٹر بھی شامل ہوں گے۔
ٹرمپ نے لگ بھگ ایک لاکھ افراد کی موجودگی میں یہ خطاب کیا۔ اسٹیج پر بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ بھی موجود تھیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب کا آغاز روایتی بھارتی انداز 'نمستے' سے کیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ، بھارت سے پیار کرتا ہے۔ امریکہ بھارت کی عزت کرتا ہے۔ اور امریکہ ہمیشہ بھارت کا مخلص دوست رہے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہماری سرحدیں دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے لیے ہمیشہ بند رہیں گی۔
صدر نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی معاہدہ ہو گا۔ جس کے لیے وہ بھارتی وزیر اعظم کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
بھارتی وزیر اعظم کی تعریف
صدر ٹرمپ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف بھی کی۔ اُنہوں نے کہا کہ نریندر مودی ہر بھارتی کے لیے مشعل راہ ہیں۔ کس طرح ایک غریب گھرانے کے چائے بیچنے والے بھارتی شہری نے 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں کلین سویپ کیا۔
نریندر مودی نے کیا کہا؟
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ امریکی صدر کو دُنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ آج ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔ نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف امریکی صدر کے عزم کو بھی سراہا۔ مودی نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں۔
نریندر مودی بولے کہ امریکی صدر کا اپنے اہل خانہ کے ہمراہ دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ وہ بھارت کو کتنی اہمیت دیتے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کے دور میں امریکی معیشت میں ہونے والی ترقی کا بھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ آئندہ دس سالوں میں بھارت میں انتہائی غربت ختم اور سب سے بڑا مڈل کلاس طبقہ وجود میں آئے گا۔
صدر ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ پیر کو دو روزہ سرکاری دورے پر بھارت پہنچے ہیں۔ بھارت آنے والوں میں ان کے صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیرڈ کشنر بھی شامل ہیں۔
کسی بھی امریکی صدر کا یہ آٹھواں اور صدر ٹرمپ کا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایسے وقت بھارت کا دورہ کیا ہے جب رواں برس تین نومبر کو امریکہ کے صدارتی انتخابات ہونا ہیں۔
پیر کو صدر ٹرمپ احمد آباد پہنچے تو بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے 'جپھی' دے کر مہمان صدر کا استقبال کیا۔ اُس موقع پر انہوں نے صدر ٹرمپ کو حکام کا تعارف بھی کرایا۔
گزشتہ برس ٹیکساس میں صدر ٹرمپ نے 'ہاؤڈی مودی' تقریب میں شرکت کی تھی اور اسی طرز کی ایک تقریب سردار ولبھ بھائی کرکٹ اسٹیڈیم میں سجائی گئی جسے 'نمستے ٹرمپ' کا نام دیا گیا تھا۔
تقریب سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اور بعدازاں صدر ٹرمپ نے خطاب کیا اور مہمان وزیر اعظم کا پرتکلف استقبال پر شکریہ ادا کیا۔
صدر ٹرمپ کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ مہمان صدر بھارت کے تین شہروں کا دورہ کریں گے اور وہ نئی دہلی کے موریا ہوٹل میں قیام کریں گے۔
صدر ٹرمپ کی سیکیورٹی کے لیے اہلکاروں کے تین حصار بنائے گئے ہیں جب کہ بلند و بالا عمارتوں پر اسنائپر بھی تعینات ہیں۔ نئی دہلی کے تاج پیلس ہوٹل میں بھی اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
صدر ٹرمپ کے دورۂ بھارت کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان کسی بڑے تجارتی معاہدے کا تو امکان نہیں البتہ وہ مختلف تقاریب میں شرکت کریں گے۔
حال ہی میں امریکہ نے بھارت کے لیے ڈیوٹی فری پروگرام منسوخ کیا تھا جس کے جواب میں بھارت نے امریکہ کی 28 مصنوعات پر ٹیکس عائد کر دیا تھا۔
بھارت پہنچنے سے قبل صدر ٹرمپ نے ہندی زبان میں ایک ٹوئٹ کیا تھا کہ وہ بہت جلد بھارت پہنچ رہے ہیں، ہم سب سے پہلے اور سب سے بہتر ہیں۔