امریکہ: کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف نافذ

  • ٹیرف میں اضافے کا مقصد امریکہ کے دونوں ہمسایہ ملکوں پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ طاقتور نشہ آور دوا فینٹینل کی امریکہ میں اسمگلنگ کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔
  • قبل ازیں، صدر ٹرمپ نے فروری میں دونوں ملکوں کو ایک اضافی ٹیرف کے نفاذ میں ایک ماہ کا ریلیف دیا تھا۔
  • ایک ماہ کا وقت گزرنے کے بعد پیر کو ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو کے پاس اضافی ٹیرف سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
  • ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ چین سے درآمدات پر بھی 10 فی صد اضافی ٹیرف لگائیں گے۔

امریکہ نے کینیڈا اور میکسیکو سے درآمدات پر منگل سے 25 فی صد ٹیرف کی وصولی کا آغاز کر دیا ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو کے خلاف تجارتی ٹیرف میں 25 فیصد اضافے کا نفاذ منگل کو شروع ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ٹیرف میں اضافے کا مقصد امریکہ کے دونوں ہمسایہ ملکوں پر دباو ڈالنا ہے کہ وہ طاقتور نشہ آور دوا فینٹینل کی امریکہ میں اسمگلنگ کو روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں۔

قبل ازیں، صدر ٹرمپ نے فروری میں دونوں ملکوں کو ایک اضافی ٹیرف کے نفاذ میں ایک ماہ کا ریلیف دیا تھا۔

SEE ALSO: کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کا اطلاق شیڈول کے مطابق ہوگا: صدر ٹرمپ

تاہم، ایک ماہ کا وقت گزرنے کے بعد پیر کو ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو کے پاس اضافی محصول سے بچنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

علاوہ ازیں، ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ چین سے درآمدات پر بھی 10 فی صد اضافی محصول عائد کریں گے جو کہ ان کی حکومت کی طرف سے پہلے سے عائد 10 فی صد کے علاوہ ہوگا۔

اس سے قبل وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک نے عندیہ دیا تھا کہ دونوں ممالک پر عائد ہونے والے نئے ٹیرف 25 فی صد سے کم ہونے کا امکان ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا تھا کہ اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ صدر ٹرمپ کریں گے۔

گزشتہ ماہ جب ٹیرف کا اعلان کیا گیا تھا تو صدر ٹرمپ نے چین کو امریکہ میں فینٹینل کی اسمگلنگ کا سب سے بڑا ماخذ قرار دیا تھا۔

SEE ALSO: ایگزیکٹو آرڈر جاری: ہر ملک پر اتنا ہی جوابی ٹیکس ہو گا جتنا وہ امریکی مصنوعات پر لگاتے ہیں

ان امریکی اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے بعض معاشی ماہرینِ نے ان خدشات کا اظہار کیا ہے کہ ٹیرف کے باعث امریکہ میں مہنگائی اور دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

اپنے حالیہ بیانات میں ٹرمپ یہ تسلیم کر چکے ہیں کہ ٹیرف کے نفاذ سے امریکیوں کو تکلیف اٹھانا پڑ سکتی ہے۔ لیکن ان کا یہ مؤقف رہا ہے کہ یہ عارضی نوعیت کی مشکلات ہیں اور آخرِ کار امریکہ کی معیشت کو ان کے اقدامات سے فائدہ پہنچے گا۔

ٹرمپ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ درآمدات پر محصولات عائد کرنے سے مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنیوں کی امریکہ میں پروڈکشن کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

(اس خبر میں شامل زیادہ تر معلومات اے پی سے لی گئی ہیں)