میں متبادل ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب کروں گا: ٹرمپ

پلوسی نے بدھ کے روز صدر ٹرمپ کو ایک مراسلہ بھیجا تھا جس میں اُنھوں نے صدر ٹرمپ سے کہا تھا کہ اگلے ہفتے کانگریس میں ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب نہیں ہو سکے گا

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ متبادل خطاب کریں گے، جس سے قبل ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اسپیکر، نینسی پلوسی نے اُن سے کہا تھا کہ آئندہ ہفتے کانگریس میں ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب نہیں ہوگا، جس اقدام کو صدر نے ’’نامناسب‘‘ قرار دیا ہے۔

ٹرمپ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’وہ سچ سننا نہیں چاہتیں۔ وہ نہیں چاہتیں کہ امریکی عوام یہ سنے کہ یہ کیا ہو رہا ہے‘‘۔

صدر نے کہا کہ ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر کا فیصلہ کہ جب تک حکومتی شٹ ڈاؤن ختم نہیں ہوتا وہ کانگریس کے سامنے خطاب کی اجازت نہیں دیں گی ’’جس ملک سے ہم پیار کرتے ہیں اُس پر ایک دھبہ ہے‘‘؛ اور اُن کے اس اقدام کو ’’تاریخ کے ایک انتہائی منفی حصے‘‘ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹ ’’اس ملک کی ایک انتہائی خطرناک جماعت بن چکی ہے‘‘۔

ٹرمپ نے یہ بات نہیں بتائی آیا وہ اپنا متبادل خطاب کہاں سے اور کب کریں گے۔


پلوسی نے بدھ کے روز صدر ٹرمپ کو ایک مراسلہ بھیجا تھا جس میں اُنھوں نے صدر ٹرمپ سے کہا تھا کہ اگلے ہفتے کانگریس میں ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب نہیں ہو سکے گا۔

پلوسی نے یہ بات بدھ کے روز ٹرمپ کو تحریر کردہ ایک مراسلے میں کہی تھی۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کا اکثریت والا ایوان تب تک خطاب کے لیے ’’پیش کردہ قرارداد کو زیر بحث نہیں لائے گا‘‘ جب تک وفاقی حکومت دوبارہ مکمل طور پر کھول نہیں دی جاتی۔

اُنھوں نے کہا کہ جب تین جنوری کو اُنھوں نے اس ضمن میں دعوت پیش کی تھی، اُنھیں نہیں معلوم تھا کہ 29 جنوری تک ’’حکومت شٹ ڈاؤن کا شکار رہے گی‘‘، جس تاریخ پر باہمی طور پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ادھر، اپنے کلمات میں وائٹ ہاؤس نے دعوت واپس لیے جانے کو ’’افسوس ناک‘‘ قرار دیا ہے۔

اس سے قبل، ٹرمپ نے پلوسی کو ایک مراسلہ روانہ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کوئی سیکورٹی مسائل حائل نہیں۔ اس لیے، میں آپ کی دی ہوئی دعوت کی حرمت کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنا آئینی فرض پورا کروں گا، تاکہ یونین کی صورت حال کے بارے میں عوام اور متحدہ ریاست ہائے امریکہ کی کانگریس کو اہم معلومات فراہم کروں‘‘۔

اس ماہ کے اوائل میں پلوسی نے ٹرمپ کو 29 جنوری کو خطاب کرنے کی دعوت دی تھی۔ لیکن، گذشتہ ہفتے اُنھوں نے خطاب کو مؤخر کرنے پر زور دیا تھا یا پھر قانون سازوں کو مخاطب ہونے کا مشورہ دیا تھا۔ اُنھوں نے سیکورٹی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے توجہ دلائی تھی کہ امریکی خفیہ سروس اور محکمہٴ ہوم لینڈ سیکورٹی اس چوتھائی میں شامل ہیں جو دسمبر کے اواخر سے امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے شکار محکموں میں شامل ہیں جنھیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔