امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کا شمالی کوریا کا طے شدہ دورہ منسوخ کردیا ہے۔
صدر نے کہا ہے کہ یہ دورہ جزیرۂ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے ہدف کی جانب ناکافی پیش رفت کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے۔
امریکی وزیرِ خارجہ کو آئندہ ہفتے پیانگ یانگ کا دورہ کرنا تھا جس کی منسوخی کا اعلان صدر ٹرمپ نے جمعے کی شب اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔
اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سے کہا ہے کہ وہ فی الحال شمالی کوریا نہ جائیں کیوں کہ، صدر کے بقول، ان کا احساس ہے کہ "ہم جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی جانب اطمینان بخش پیش رفت نہیں کر رہے۔"
صدر ٹرمپ کا یہ بیان شمالی کوریا سے متعلق ان کے ماضی کے اس مؤقف کے برعکس ہے کہ امریکہ کو شمالی کوریا سے لاحق جوہری حملے کا خطرہ ختم ہوچکا ہے۔
I have asked Secretary of State Mike Pompeo not to go to North Korea, at this time, because I feel we are not making sufficient progress with respect to the denuclearization of the Korean Peninsula...
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 24, 2018
صدر ٹرمپ نے یہ بیان رواں سال جون میں سنگاپور میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے ساتھ ہونے والی اپنی ملاقات کے بعد دیا تھا۔
صدر نے کم جونگ ان کے ساتھ اپنی اس ملاقات کو انتہائی کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ اپنے ملک کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر راضی ہوگئے ہیں۔
لیکن سنگاپور میں ہونے والی سربراہی ملاقات کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر بات چیت میں کچھ زیادہ پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
صدر ٹرمپ نے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کو شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی نگرانی سونپی ہے جو پیانگ یانگ سے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کے لیے سخت اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس کے برعکس شمالی کوریا کی حکومت چاہتی ہے کہ پہلے امریکہ اس پر عائد پابندیوں میں نرمی کرے۔
...Additionally, because of our much tougher Trading stance with China, I do not believe they are helping with the process of denuclearization as they once were (despite the UN Sanctions which are in place)...
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 24, 2018
صدر ٹرمپ کی جانب سے دورے کی منسوخی کا بیان سیکریٹری پومپیو کے اس اعلان کے محض ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات میں جاری ڈیڈلاک کے خاتمے کے لیے جلد شمالی کوریا کا دورہ کریں گے۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ پیانگ یانگ کے دورے میں ان کے ہمراہ امریکہ کےنئے ایلچی برائے شمالی کوریا اسٹیفن بائی گن بھی ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ نے جمعے کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک ملاقات کے دوران سیکریٹری پومپیو کو شمالی کوریا کا دورہ منسوخ کرنے کی ہدایت کی۔
جمعے کو اپنے ایک اور ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ چین کی حکومت بھی شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے امریکہ کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی جس کی وجہ ان کے بقول چین کے ساتھ تجارتی تنازعات پر امریکہ کا سخت موقف ہے۔
...Secretary Pompeo looks forward to going to North Korea in the near future, most likely after our Trading relationship with China is resolved. In the meantime I would like to send my warmest regards and respect to Chairman Kim. I look forward to seeing him soon!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) August 24, 2018
اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ مائیک پومپیو مستقبل میں شمالی کوریا کا دورہ کرسکتے ہیں لیکن قوی امکان ہے کہ یہ دورہ چین کے ساتھ امریکہ کے تجارتی تعلقات پر جاری تنازع کے حل کے بعد ہی ہوگا۔
لیکن ساتھ ہی اپنے ٹوئٹ میں صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں رہنماؤں کی جلد ملاقات ہوگی۔