امریکہ میں Thanksgiving ایک اہم تعطیل ہےجس کا روایتی کھانا ’روسٹ ٹرکی‘ ہے۔ نیشنل ٹرکی فیڈریشن کا کہنا ہے کہ اس روز چار کروڑ 50لاکھ ٹرکی کھا لئے جاتے ہیں۔
سنہ 1863کا ذ کر ہے۔ امریکی صدر ابراہم لنکن نے ایک حکم جاری کرتے ہوئے نومبر کی آخری جمعرات کو ’یوم تشکر‘ قرار دیا۔ آجکل کی ’تھینکس گونگ‘ تعطیل کے تانے بانے1621ء سے جا ملتے ہیں، جب میسا چوسٹس کا لونی کے یورپ سے آنے والے آبادکاروں نے ایک مقامی امریکی قبیلے کے ساتھ ملکر ایک بڑی دعوت کا اہتمام کیا، جنہوں نےاُن آباد کاروں کو کاشتکاری اور شکار کرنے کا ڈھنگ سکھایا۔
یوم تشکر یا پھر’تھینکس گونگ‘ کے بعد اگلے روز کو Black Fridayکہا جاتا ہے۔ اس سال بلیک فرائی ڈے 25نومبر کو ہے۔اور یہ دن ابتدا ہے دراصل روایتی طو ر پر کرسمس یا نئے سال کی تعطیلات کے موقع پر دئے جا نے والے تحفے تحائف کی شاپنگ کے آغاز کی ۔
اب کے بار دوکاندار اور تاجر امید کر رہے ہیں کہ صارف زیادہ خرچ کریں گے۔
اس بار بھی مخصوص کارڈ روایتی مناظر کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں ، برف سے ڈھکے ہو ئے کھیت کھلیان ، فارم ہاوٴسز کی سردی کی شدت سے دھندلائی ہوئی کھڑکیاں ، یا پھر برف پہ چلنے والی سلیجیں جن کو ایک ہی گھوڑا کھینچتا ہے۔
ہر سال ٹیلی ویژن پر یہاں 1946ء میں بننےوالی سارے لوگوں کی من چاہی کلا سیک فلمIt's a Wonderful Lifeدکھائی جاتی ہے اور ہرسال کی طرح لو گ لطف اندوز ہوتے ہیں، پھر اپنے بچوں کو ایک کلاسیک نظم سنائی جاتی ہے، A visit from St. Nicholasاس کے خالق ہیں کلیمنٹ مور۔
بات ہے تو افسوس کی، جیسے پروین شاکر کا وہ معروف مصرعہ کہ بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی، کہ چیزوں اور تحفو ں سےبھری مارکیٹوں میں خریدنے والوں کی بے حد کمی ہے،پھر ایک اور بھی مسئلہ ہوا کہ وہ بڑے بڑے سٹور جو یہ پرانی مگر من چاہی چیزیں سٹوروں میں سجاتے تھے وہ اب موجود ہی نہیں رہے اور اب مالز پر ان کی جگہ چین سٹوروں نے لے لی ہے۔
پھر دکانداروں کو اکانومی کی صورتحال پر بھی تشویش ہےاور وہ تھینکس گونگ ویک اینڈ کا انتظا ر کیے بغیر ابھی سے دکانوں اورسٹوروں کو سجا بنا رہے ہیں۔
امریکہ بھر میں متعدد شہروں میں سجے سٹور گاہکوں کے منتظر ہیں۔ نیشنل ریٹیل فیڈریشن کی پیش گوئی ہے کہ اس بار چھٹیوں میں صارفین 8.2فی صد زیادہ خرچ کریں گے۔
لیکن آج بھی روایتی کارڈ اور پوسٹر ہوائی اڈوں اور بڑے شاپنگ سنٹرز پر آویزاں کر دیے گئے ہیں اور مالز سج گئے ہیں ، لیکن ایک اور بھی مسئلے کا سامنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اب گھر بیٹھے انٹر نیٹ پر من چاہے تحفوں کا آرڈر کر دیتے ہیں اور یوں مالز پر جانے اور دکانوں پہ موجود لوگوں کی لمبی قظاروں میں کھڑے ہو کر انتظار سے بھی بچ جاتے ہیں۔
آڈیو رپورٹ سنیئے: