ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، ان کی صاحب زادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلیں تیار کرلی گئی ہیں جب کہ تینوں رہنماؤں کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 'اے کلاس' فراہم کردی گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری ایک حکم نامے کے تحت سابق وزيرِ اعظم کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر مزيد دو ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہی ہوگی۔
حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل میں ایک ہی کمپاؤنڈ میں بند کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق تنیوں کے کمرے علیحدہ علیحدہ ہیں، لیکن تینوں آپس میں مل سکیں گے۔
تینوں رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں اخبار، ٹی وی، روم کولر اور بیڈ فراہم کردیا گیا ہے لیکن تینوں مجرموں کو ایئر کنڈیشنڈ کی سہولت دستیاب نہیں ہو گی۔
حکام کے مطابق تینوں قیدیوں کو گھر کے کھانے کی سہولت بھی دستیاب ہو گی۔ جیل میں ان کے کمپاؤنڈ کے سامنے لان اور بیڈمنٹن کورٹ کی سہولت بھی دستیاب ہے۔
جیل حکام کے مطابق مریم نواز نے اڈیالہ جیل کی خواتین بیرکس میں رات گزاری تھی۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کو جمعے کی شب لندن سے لاہور پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرکے خصوصی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے اسلام آباد لایا گیا تھا جہاں انہیں ابتدائی طبی معائنے کے بعد اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
وفاقی وزارتِ قانون کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر ايک نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا ٹرائل جیل میں ہی کرے گی۔
دریں اثنا نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی قانونی ٹیم نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیلیں تیار کرلی ہیں جن میں عدالت سے اپیل کا فیصلہ آنے تک تینوں کی سزا معطل کرنے کی استدعا کی جائے گی۔
تینوں مجرمان کی جانب سے اپیلیں ہفتے کو عدالتی وقت ختم ہونے تک دائر نہ کی جاسکی جس کے بعد اب یہ سوموار کو دائر کیے جانے کا امکان ہے۔