پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف نے "ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے عوام سے ساتھ دینے" کی اپیل کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ "پاکستان اس وقت ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے۔"
نواز شریف نے یہ بات پاکستان آمد سے قبل ٹوئٹر پر جاری کیے جانے والے ایک مختصر ویڈیو پیغام میں کہی ہے۔
پاکستان کی ایک عدالت کی طرف سے بدعنوانی کے ایک مقدمے میں گزشتہ ہفتے قید کی سزا سنائے جانے کے بعد نواز شریف جمعے کو اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پہنچ رہے ہیں جہاں مسلم لیگ (ن) کے کارکن ان کے استقبال جب کہ انتظامیہ گرفتاری کے لیے تیار ہے۔
مریم نواز کے ٹوئٹر اکاونٹ پر جاری کیے جانے والے اس ویڈیو پیغام میں نواز شریف نے کہا ہے، "پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر ہے۔ جو میرے بس میں ہے اور جو میرے بس میں تھا میں نے وہ کر دیا ہے۔ مجھے معلوم ہے کہ مجھے 10 سال کی سزا ہوئی ہے اور مجھے سیدھا جیل خانے میں لے کر جایا جائے گا۔"
انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا، "میں پاکستانی قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ میں آپ کے لیے کر رہا ہوں۔ یہ قربانی میں آپ کی نسلوں کے لیے دے رہا ہوں۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے دے رہا ہوں۔"
نواز شریف نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان کا بھرپور ساتھ دیں۔ "میرے قدم سے قدم ملا کر چلیں۔ میرے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالیں اور ملک کی تقدیر بدلیں۔ یہ مواقع بار بار نہیں آئیں گے۔ میرا یہی پیغام ہے قوم کے نام۔"
نواز شریف اور مریم نواز جمرات کو لندن براستہ ابوظہبی، لاہور کے لیے روانہ ہوئے تھے اور امکان ہے کہ مقامی وقت کے مطابق جمعے کی شام کو ان کی پرواز ایئر لاہور پورٹ پر اترے گی جہاں انہیں گرفتار کرنے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام نے اپنی حکمتِ عملی تیار کر لی ہے۔
دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ (ن) کے عہدے دار اور کارکن بھی نواز شریف کے استقبال کے لیے جلوس کی شکل میں لاہور ایئرپورٹ جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں اور عوام سے ایئرپورٹ پہنچنے کی اپیل کی ہے۔
احتساب عدالت نے نوازشریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال اور ان کے داماد کیپٹن(ریٹائرڈ) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ کیپٹن (ریٹائرڈ) صفدر کو پہلے ہی گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھیجا جا چکا ہے۔