سعودی عرب: مکہ اور مدینہ میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کی اجازت

  • غیر ملکی ایسی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے جن کی آمدن کا انحصار حج و عمرہ پر ہوتا ہے۔
  • غیر ملکی سرمایہ کاری مکہ اور مدینہ کی حدود میں جائیداد رکھنے والی صرف سعودی لسٹڈ کمپنیوں میں کی جاسکے گی۔
  • حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مکہ اور مدینہ میں جاری اور مستقبل کے منصوبوں کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری لانا ہے۔
  • سعودی حکومت نے مکہ میں کئی بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں جن کا ہدف 2030 تک حج و عمرہ زائرین کی تعداد سالانہ تین کروڑ افراد تک لے کر جانا ہے۔

ویب ڈیسک _ سعودی عرب نے مسلمانوں کے مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں جائیداد رکھنے والی مقامی کمپنیوں میں غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

اس اقدام کے بعد غیر ملکی افراد ایسی مقامی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کرسکیں گے جو اپنی آمدن کے لیے حج و عمرہ اور زیارات پر انحصار کرتی ہیں۔

سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں کے نگران ادارے کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی (سی ایم اے) نے پیر کو کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مکہ اور مدینہ میں جاری اور مستقبل کے منصوبوں کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری لانا ہے۔

بیان کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری مکہ اور مدینہ کی حدود میں جائیداد رکھنے والی صرف سعودی لسٹڈ کمپنیوں میں کی جاسکے گی اور غیر ملکی حصے دار 49 فی صد سے زائد شیئرز نہیں خرید سکیں گے۔

واضح رہے کہ مکہ اور مدینہ میں غیر مسلموں کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ تیل برآمد کرنے والا ملک ہے۔ تاہم گزشتہ برسوں کے دوران وہاں صرف تیل پر انحصار کے بجائے دیگر شعبوں میں ترقی کے لیے معاشی اصلاحات متعارف کرائی جارہی ہیں۔

ان اصلاحات کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبوں کو فروغ دینے کے لیے پالیسیاں لائی گئی ہیں۔

ہر سال حج و عمرہ کے لیے لاکھوں افراد مکہ آتے ہیں۔ سعودی حکومت نے مکہ میں کئی بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں جن کا ہدف 2030 تک حج و عمرہ زائرین کی تعداد سالانہ تین کروڑ افراد تک لے کر جانا ہے۔

SEE ALSO: سعودی عرب امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتا ہے: ولی عہد محمد بن سلمان

سعودی عرب کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے تیار ہونے والے ایک منصوبے ’مسار‘ کے تحت مکہ میں 40 ہزار نئے ہوٹل کے کمرے تیار کیے جارہے ہیں۔

کرونا وبا سے قبل سال 2019 کے اعدادوشمار کے مطابق حج و عمرہ سے سعودی عرب کو 12 ارب ڈالر کی آمدن ہوئی تھی۔

اس خبر کی تفصیلات خبر رساں اداروں رائٹرز اور اے ایف پی سے لی گئی ہیں۔