پختون تحفظ تحریک کا احتجاجی دھرنا موخر

جنوبی وزیرستان کی انتظامیہ اور پختون تحفظ تحریک کے رہنماوؤں کے درمیان مذاکرت کے بعد اتوار سے شروع کیا جانے والا احتجاجی دھرنا موخر کردیا گیا۔

جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا میں پچھلے دنوں سکیورٹی فورسز کی مقامی قبائلیوں کے خلاف جاری کاروائیوں اور گرفتاریوں کے خلاف پختون تحفظ تحریک کے رہنماء اور ممبر قومی اسمبلی محسن داوڑ نے ہفتے کو سراروغہ میں احتجاجی دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اعلان کے بعد جنوبی وزیرستان کی انتظامیہ اور تحریک کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے جس کے نتیجے میں احتجاجی دھرنا موخر کرنے کا اعلان کیا گیا۔

تحریک کے رہنماء عبداللہ ننگیال نے وائس آف امریکہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گرفتار افراد کی رہائی کے بارے میں یقین دہانی کے بعد احتجاجی دھرنا موخر کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی اور انتظامی افسران نے بھی وعدہ کیا ہے کہ آئندہ عام لوگوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں ہوگی ۔ عبداللہ ننگیال نے کہا کہ بنوں میں گرفتار ہونے والے افراد کی ضمانتیں عدالتوں سے منظور ہوئی ہیں اور انہیں ائندہ چند روز میں رہا کردیا جائے گا۔

چند دن پہلے جنوبی وزیرستان کی تحصیل سراروغہ میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے نتیجے میں دو ایف سی اہلکار مارے گئے تھے۔

واقعے کے بعد سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے دویمختلف دیہات میں سرچ آپریشن کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں مقامی افراد کو پوچھ گچھ کی غرض سے گرفتار کیے تھے۔