پاکستان سپر لیگ کے تحت اتوار کو کھیلے گئے دو میچوں میں اسلام آباد یونائٹڈ نے دلچسپ مقابلے کے بعد لاہور قلندرز کو ایک وکٹ سے ہرا دیا اور قلندر جیتا ہوا میچ فتح کے نوٹ پر ختم کرنے اور دمام دم مست قلندر کرنے سے ایک قدم کے فاصلے پر ہار گئے۔
ادھر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
لاہور قلندرز کی ٹیم جو چاروں سیزنز میں پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے رہی ہے، اس بار بھی ایونٹ میں اپنا دوسرا میچ بھی ہار گئی۔ محمد حفیظ کے ناٹ آوٹ 98 رنز کی اننگ بھی ٹیم کو فتح نہ دلا سکی۔
قلندر نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 182 رنز کا ایک بڑا ہدف مقرر کیا۔ فخر زمان نے 33 رنز بنائے. جب کہ محمد حفیظ نے 57 گیندوں پر سات چوکوں اور ساتھ چھکوں کی مدد سے بڑی اننگ کھیلی اور صرف دو رنز کی کمی سے سنچری مکمل نہ کر سکے۔
شاداب خان اور فہیم اشرف نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ بظاہر ایک بڑے اور مناسب اسکور کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹد کو شروع میں ہی نقصان کا سامنا کرنا پڑے جب پانچ کے اسکور پر دونوں اوپنرز رونکی اور منرو پویلین لوٹ گئے۔
اس موقع پر نوجوان کپتان شاداب خان نے ایک جراتمندانہ فیصلہ کیا اور خود بلے بازی کے لیے میدان میں آ گئے۔ انہوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور صرف 29 گیندوں پرتین چھکوں کی مدد سے 52 رنز بنا ڈالے اور ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔
انگرام نے 30، ملن نے 22 رنز کے ساتھ اچھی پارٹنرشپس میں مدد دی لیکن پھر وکٹیں وقفے وقفے سے گرنے لگیں اور لاہور قلندر کی گرفت میچ پر مضبوط ہو گئی۔ اس موقع پر محمد آصف کے گیارہ گیندوں پر اٹھارہ رنز انگرام سمیت پاٹیل کے ایک اوور میں 22 رنز یونائٹڈ کو دوبارہ میچ میں واپس لائے۔
شاہین آفریدی کو اٹیک میں واپس لایا گیا تو انہوں نے شاندار باولنگ کرتے ہوئے آصف علی اور حسین طلعت کو ایک ہی اوور میں چلتا کیا۔ میچ مکمل طور پر لاہور قلندر کے ہاتھ میں تھا لیکن حارث سہیل، شاہین آفریدی اور عثمان شنواری جیسا باولنگ اٹیک اسلام آباد کی 163 پر نو وکٹیں گرنے کے بعد محمد موسی اور ڈیبیو کرنے والے احمد عبداللہ کو 20 رنز کی پارٹنرشپ لگانے سے نہ روک سکے۔
آخری اوور میں نور نز درکار تھے جب موسی نے شنواری کی پہلی گیند پر ہی چھکا لگا کر قلندرز کے حوصلے پست کر دیے اور 20 اوور کی آخری بال پر میچ جیت لیا۔
شنواری نے 18 رنز دے کر چار وکٹیں لیں لیکن شاداب خان کو آل راونڈ کارکردگی پر مین آ ف دی میچ قرار دیا گیا۔ میچ ہارنے کے بعد سوشل میڈیا ایک بار پھر قلندرز کے لیے میمز سے بھر گیا اور اکثریت نے اس کو قلندرز کی محض بدقسمتی قرار دیا۔
ادھر ایونٹ کے اتوار کو کھیلے گئے پہلے میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اُن کی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 156 رنز بنائے۔
کوئٹہ کو بظاہرآسان ہدف اس وقت مشکل لگنے لگا جب اس کی ابتدائی تین وکٹیں 55 کے مجموعی اسکور پر گر چکی تھیں۔ تاہم گلیڈی ایٹرز نے ہدف 19ویں اوور کی آخری گیند پر حاصل کیا۔
فاتح ٹیم کی جانب سے اعظم خان نے ایک مرتبہ پھر شاندار بیٹنگ کی اور صرف30 گیندوں پر 46 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ اُن کی اننگز میں دو چھکے اور چار چوکے بھی شامل تھے۔
کپتان سرفراز احمد نے 37 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں جیسن رائے 17، شین واٹسن 27، احمد شہزاد 11 اور محمد نواز ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل کراچی کنگز نے بیٹنگ کی تو اوپننگ بلے باز بابر اعظم بڑا ٹوٹل نہ کر سکے اور وہ 26 رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔
ایک موقع پر بابر اعظم کے آؤٹ کی اپیل پر اس وقت تنازع کھڑا ہوا جب فاسٹ بالر نسیم شاہ نے بابر اعظم کے آؤٹ کی اپیل کی تو بعض تیکنیکی خرابی کی وجہ سے امپائر کے ناٹ آؤٹ کے فیصلے کو ہی برقرار رکھا گیا۔
کراچی کنگز کے جارح مزاج بلے باز شرجیل خان بھی صرف 6 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ البتہ ہیلز نے 27 گیندوں پر سب سے زیادہ 29 رنز اسکور کیے۔
کیمرون ڈیلپورٹ 22 اور افتخار احمد نے 25 رنز کی اننگز کھیلی۔ اسی طرح کپتان عماد وسیم بھی آٹھ کے اسکور پر رن آؤٹ ہوئے۔ باقی کھلاڑی خاطر خواہ اسکور بھی نہ کر سکے اور پویلین لوٹ گئے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے سب سے کامیاب بالر محمد حسین رہے جنہوں نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ ملز نے دو، سہیل خان اور محمد نواز نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
یاد رہے کہ پی ایس ایل سیزن فائیو کا یہ چھٹا میچ تھا۔ ایونٹ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اب تک اپنے دو میچز جیت چکی ہے جب کہ ایک میچ میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
شائقین کرکٹ کو کراچی کنگز کے کھلاڑیوں خاص کر عماد وسیم، بابر اعظم، افتخار احمد، محمد عامر اور کیمرون ڈیلپورٹ سے بہترین پرفارمنس کی توقع تھی لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
تاہم کراچی کنگز بہترین رن ریٹ کے سبب پوائنٹس ٹیبل پر سرِ فہرست ہے جس نے اپنے پہلے میچ میں پشاور زلمی کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 10 رنز سے شکست دی تھی۔
کراچی نے پشاور کو جیتنے کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا تھا جسے حاصل کرنے میں پشاور ناکام رہا تھا۔
ادھر کوئٹہ بھی اپنا پہلا میچ اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف 3 وکٹوں سے جیت چکا ہے۔ دونوں نے پی ایس ایل کا افتتاحی میچ کھیلا تھا جس میں اسلام آباد نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کوئٹہ کو 169 رنز کا ہدف دیا تھا جسے اس نے آسانی سے حاصل کر لیا اور میچ 3 وکٹ سے جیت لیا۔
کوئٹہ کو شین واٹسن، جیسن رائے، بین کٹنگ، محمد حسنین، نسیم شاہ جیسے کامیاب کھلاڑی دستیاب ہیں۔
لاہور قلندرز نے ابھی تک صرف ایک میچ ملتان سلطان کے خلاف کھیلا ہے جس میں اسے پانچ وکٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ پوائنٹس ٹیبل پر اس کا ایک بھی پوائنٹ نہیں ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کا آج تیسرا میچ ہے۔ پہلے میچ میں اسے کوئٹہ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ دوسرے میچ میں اس نے ملتان سلطانز کو آٹھ وکٹوں سے ہرایا تھا۔
پوائنٹس ٹیبل کا مجموعی جائزہ لیں تو سوائے لاہور کے باقی پانچوں ٹیمیں دو، دو پوائنٹس حاصل کر چکی ہیں۔