پاکستان کرکٹ بورڈ نے بلے باز عمر اکمل کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عمر اکمل کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی دفعہ 4.7.1 کے تحت فوری طور پر معطل کیا ہے جس کے بعد وہ تحقیقات مکمل ہونے تک کرکٹ سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔
پی سی بی کی جانب سے عمر اکمل پر پابندی کا اعلامیہ اس وقت جاری ہوا ہے جب پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا آج سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں آغاز ہونے جا رہا ہے۔
پی سی بی نے اپنے اعلامیے میں یہ نہیں بتایا کہ عمر اکمل کے خلاف کن الزامات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
عمر اکمل پاکستان سپر لیگ میں دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے تھے۔
پاکستان سپر لیگ کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق عمر اکمل کی جگہ آل راؤنڈر انور علی کو لیا گیا ہے۔ انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسکواڈ میں تکنیکی کمیٹی کی منظوری کے بعد شامل کیا گیا۔
تکنیکی کمیٹی کے سربراہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان ہیں جب کہ باقی اراکین میں بایزید خان، مرینہ اقبال، سمیر کھوسہ اور ڈاکٹر سہیل سلیم شامل ہیں۔
انور علی کو پچھلے تمام ایڈیشنز میں سلور کیٹیگری میں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے پی ایس ایل کے 32 میچز میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے 191 رنز اسکور کیے تھے جب کہ وہ 23 وکٹیں لینے میں بھی کامیاب رہے تھے۔
دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پہلے ہی عمر اکمل کے خلاف کارروائی کر رہا تھا۔ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں، اس وقت تک فرنچائز کوئی بیان جاری نہیں کرے گی۔
یاد رہے کہ 29 سالہ عمر اکمل 16 ٹیسٹ، 121 ون ڈے اور 84 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے عمر اکمل ماضی میں بھی تنازعات کی گرفت میں رہے ہیں۔ اُن کی پاکستان ٹیم کے سابق کوچ مکی آرتھر کے ساتھ بھی تلخ کلامی ہوئی تھی جس کی وجہ سے وہ خبروں میں نمایاں تھے۔